24 جنوری ، 2017
طارق ابوالحسن...شاہین ایئر کی لاہور سے مانچسٹر کے لیے پرواز اور طیارے کے انجن میں ہلتے پرزوں کو دھاتی تاروں اور زنجیر سے باندھنے کا انکشاف ہوا ہے،نجی ائیر لائن نے300 سو مسافروں کی زندگیاں داؤ پر لگادیں۔
مانچسٹر ائیرپورٹ پر خرابی کی رپورٹ پر انجن کھلا تو انجینئرنگ اسٹاف کے منہ کھلے رہ گئے، انجن کا اہم ہلتا پرزہ دھاتی تاروں اور زنجیر سے بندھا تھا، امریکا سے پرزہ منگوایا گیا، دوسری جانب شاہین ایئرلائن کی انتظامیہ نے خبر کی تردید کردی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ساری نظریں پی آئی اے پر ہے جبکہ نجی ایئرلائنز کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے، ’جیو نیوز‘ کو شاہین ایئر کے ایک ذمہ دار افسر کی جانب سے تصویر موصول ہوئی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتاہے کہ طیارے کے انجن میں ایک پارٹ کو دھاتی تاروں اور زنجیر کی مدد سے اس کی جگہ پر فکس کیا گیا ہے۔
شاہین ایئر کے ذرائع کے مطابق یہ 3 سو سے زائد نشستوں والا طیارہ ایئربس اے 330 ہے جس کا رجسٹریشن نمبر AP-BML ہے، یہ طیارہ3 جنوری کو اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچا، کیپٹن نے طیارے کے انجن میں تیل کی مقدار کی نشاندہی کرنے والے آلے میں خرابی کی رپورٹ دی، انجن کھلا تو مقامی انجینئرنگ اسٹاف کے منہ کھلے کھلے رہ گئے، انجن کا ایک اہم پارٹ دھاتی تاروں اور زنجیر سے بندھا پایا گیا، جس کے بعد واپسی کی پرواز منسوخ کرکے طیارہ گراؤنڈ کردیا گیا۔
امریکا سے پرزہ منگوایا گیا، مانچسٹر ایئرپورٹ پر 5 دن گراؤنڈ رہنے کے بعد 8 جنوری کو طیارہ مسافروں کے بغیر یعنی فیری فلائٹ کرکے لاہور کیلئے روانہ ہوا تو کاک پٹ میں پائلٹ کو اسی انجن کا فیول فلٹر بند ہونے کی وارننگ آئی جس پر انجن بند کردیا گیا،طیارہ ایک انجن پر پرواز کرتا ہوا لاہور ایئر پورٹ پر لینڈ ہوا۔
شاہین ایئر کا یہ متاثرہ طیارہ گراؤنڈ ہو کر اس وقت لاہور ایئر پورٹ کے بے نمبر 20 پر کھڑا ہے۔
ذرائع نےبتایا ہے کہ انجن کے فیول فلٹرمیں سے دھاتی ٹکڑے ملے ہیں، اس کا مطلب یہ کہ انجن کے کچھ پرزے ٹوٹے بھی ہیں۔
یہ خوف ناک انکشاف بھی ہوا ہے کہ متاثرہ طیارے نے اسی حالت میں کئی پروازیں کیں اور سیکڑوں مسافروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔
سوال یہ ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کیا کر رہی ہے ؟سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایئر وردیننس انسپکٹر کس بنیاد پر طیاروں کو پرواز کی اجازت دیتے ہیں؟ایئر وردیننس انسپکٹرز کی اپنی قابلیت کیا ہے؟نجی ایئر لائنوں کے شعبہ انجینئرنگ کو کم از کم معیار پر کام کرنےکی کب تک اجازت رہے گی؟
سول ایوی ایشن اتھارٹی سے مؤقف مانگا گیا تو فون سن کر خاموشی اختیار کرلی گئی، شاہین ایئرلائن کا موقف یہ ہے کہ انجن کی جو تصویر دِکھائی جارہی ہے، وہ ہمارے طیارے کی نہیں اور اس کا تعلق شاہین ایئر سے جوڑنا غلط ہے۔