01 فروری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں آج این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کے ججز نے میڈیا کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا جبکہ دوران سماعت بیرسٹر اعتزاز احسن کے پارٹی میں قانونی علم کے شاگردوں کا بھی ہلکے پھلکے انداز میں ذکر ہوا ۔ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت نوٹس کی سماعت کے دوران ایک موقع پر انکے وکیل اعتزاز احسن نے کہاکہ پرائم منسٹر تو عام آدمی ہیں، انہیں ایڈوائس پر عمل کرنا پڑتا ہے،اس پر جسٹس اطہر سعید نے کہاکہ وزیراعظم ، آپ کے شاگرد رہے ہیں، وہ عام آدمی ہیں تو پھر آپ نے انہیں کیا پڑھایا، اعتزاز احسن نے کہاکہ ویسے تو میرے شاگرد جہانگیر بدر بھی رہے ہیں، جسٹس سرمد جلال نے پوچھا کہ پھر آپ انہیں کیا پڑھاتے رہے، اعتزاز احسن نے کہاکہ میں انہیں رولز آف بزنس پڑھاتا رہا ہوں، ایک موقع پر جب اعتزاز احسن نے ججز کے ریمارکس پر شکوہ کے انداز میں کہاکہ عدالت کے ریمارکس ، ہیڈلائنز میں ہوں گے لیکن انکا ردعمل کہیں نہیں ہوگا،اس پر جسٹس آصف کھوسہ نے کہاکہ کیا ہم شہ سرخیوں کی وجہ سے سوال نہ کریں ، عدالت نے ذہن نہیں بنایا ہوا، میڈیا کو چاہیئے کہ تحمل کا مظاہرہ کرے، جسٹس سرمدجلال عثمانی نے بھی کہاکہ اس مقدمہ کو ٹاک شوز میں کیوں زیر بحث لایا جاتا ہے۔