30 جون ، 2012
لاہور … سینئر ڈاکٹروں اور پرنسپل ٹیچنگ اسپتالوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کی اور سینئر پروفیسروں نے 24 گھنٹے میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم کرانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب میں ہونے والی ملاقات میں پرنسپل جنرل اسپتال پروفیسر طارق صلاح الدین، پرنسپل سمز پروفیسر فیصل مسعود، پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج اور چیف ایگزیکٹو جناح اسپتال پروفیسر جاوید اکرم اور دیگر شامل تھے۔ جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے 24 گھنٹے میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم کرانے کی ذمہ داری لی، تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ینگ ڈاکٹروں کو غیر مشروط طور پر ہڑتال ختم کرنا ہو گی کیونکہ ان کی ہڑتال غیر قانونی، غیر انسانی اور غیر آئینی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھاکہ وہ اور ان کی حکومت مریضوں کی جان بچانے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے گئی اور اب مزید ینگ ڈاکٹرز کی بلیک میلنگ کا شکار نہیں ہوا جائے گا۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے ہڑتال کے دوران کام کرنے والے ایڈہاک ڈاکٹرز کو 3 سال کا کنٹریکٹ دے دیا ہے جبکہ ایک ہزار ڈاکٹروں کے واک ان انٹرویو کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس میں پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے ڈاکٹرز بھی حصہ لے سکتے ہیں۔