01 مارچ ، 2017
حسبان اللہ
قبائلی علاقوں میں ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے، پانی کی قلت،خشک سالی، جنگلات کی کٹائی اور فصلوں کے نقصان نےخطرے کی گھنٹی بجادی۔
موسمیاتی تبدیلی نےجہاں دنیا بھر کواپنی لپیٹ میں لیاہے، وہیں پاکستان کےقبائلی علاقے بھی اس کے اثرات سے محفوظ نہیں۔
فاٹا محکمہ ماحولیات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر باجوڑ حیات علی نے کہا کہ وقت پر بارشیں اور برفباری نہ ہونے سے زیرزمین پانی کا لیول اوربھی نیچے ہوتاجارہاہے، سرسبز علاقوں کے لہلہلاتےکھیت اورفصلیں پانی نہ ملنے پرخشک ہورہےہیں، فاٹا میں پانی کی قلت کے باعث زراعت کیساتھ ساتھ جنگلات اورشجرکاری بھی بری طرح متاثرہے۔
حیات علی کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ موحولیات جہاں ان سب موسمی تبدیلیوں اوران کےخطرات سے پریشان ہے وہیں مون سون بارشوں سے پرامیدبھی ہے۔
قبائلی علاقو ں میں قدرتی گیس نہ ہونے کیوجہ سے لوگ لکڑیاں استعمال کرنےکےلئے جنگلات کی بے دریغ کٹائی بھی کرتےہیں۔
ماہرین کا کہناہے کہ قبائلی علاقوں میں گھنے جنگلات کے تحفط کےلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔