16 مارچ ، 2017
ہالینڈ میں ہونے والے پارلمیانی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں وزیر اعظم مارک روٹ کی جماعت نے دیگر جماعتوں پر سبقت حاصل کرلی ہے۔
انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں میں سے نصف سے زائد کی گنتی کے بعد مارک روٹ کی جماعت پیپلز پارٹی فار فریڈم اینڈ ڈیموکریسی نے 150 میں سے 32نشستیں حاصل کرکے دیگر جماعتوں پر سبقت حاصل کر لی ہے۔
سی ڈی اے کرسچین ڈیموکریٹس نے 20 نشستیں حاصل کی ہیں۔کرسچین ڈیموکریٹس اور امیگریشن مخالف فریڈم پارٹی سمیت 3 جماعتوں کو کم از کم 19 نشستیں حاصل کرنے کی توقع ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ووٹ ڈالنے کی شرح 81 فیصد تھی جو کہ گزشتہ ایک دہائی میں سب سے زیادہ ہے۔
امیگریشن مخالف فریڈم پارٹی کے وائلڈر کو انتخاب سے قبل مارک روٹ کے لیے سیاسی طور پر خطرہ قرار دیا جا رہا تھا۔ تاہم انتخابی نتائج میں اس کے برعکس صورت حال سامنے آئی ہے۔وائلڈر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ کم از کم ان کی جماعت نے کچھ نشستیں حاصل کرلی ہیں۔
دوسری طرف جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند سمیت کئی یورپی رہنمائوں نے بھی انتخابات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے فیصلے کے بعد اس خدشہ کا اظہار کیا جارہا تھا کہ وائلڈر کا سیاسی منظر پر ابھرنا یورپی یونین کے ملکوں کے درمیان تعاون کے لیے ایک خطرہ بن سکتا ہے۔ وائلڈر نے اپنی انتخابی مہم میں تارکین وطن اور مسلمانوں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا تھا۔