03 جولائی ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے دہری شہریت رکھنے پر پیپلز پارٹی کے تین پارلیمنٹیرینز کے بعد مسلم لیگ نون کے ایک رکن قومی اسمبلی ملک جمیل اعوان کی رکنیت کو بھی معطل کردیا ہے ۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایسے ٹرائل ملک کیلئے تاریخی ہیں ۔ چیف جٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پارلیمنٹرینز کی دہری شہریت کیس کی سماعت کی۔ اس کیس میں عدالت نے پیپلز پارٹی کے تین پارلے منٹرینز ، رحمان ملک ، فرح ناز اصفہانی اور ساہی وال سے منتخب زاہد اقبال کی رکنیت کوپہلے ہی معطل کررکھا ہے ۔ اس کیس میں گجرات سے منتخب رکن قومی اسمبلی جمیل احمد کی رکنیت کو بھی چیلنج کیا گیا ہے،جمیل احمد کی طرف سے ہالینڈ کی شہریت ہونے لیکن قومیت نہ ہونے کا بیان دیا گیا تھا۔ ملک جمیل کے وکیل نے کہاکہ یہ معاملہ اہم ہے، قانون سازوں کو ٹرائل میں ڈال دیا گیا ہے،اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ملک میں چیف جسٹس اور وزیراعظم کا ٹرائل ہو، یہ ایک تاریخ ہے،معطل سینیٹر رحمان ملک کے وکیل انور منصور خان نے کہاکہ آئین کے مطابق پارلیمنٹرین کی نااہلی کا سوال پیدا ہو تو اس پر فیصلہ کا مناسب فورم اسپیکر آفس ہے، انکے موکل نے حلف پر کہہ دیا ہے کہ دہری شہریت نہیں، اس کے ثبوت کی کوئی دستاویز نہ ملے تو کیا سپریم کورٹ وہ فورم ہو جہاں اس کی دلیل دی جائے، بعد میں عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی اور کہاکہ کوشش کی جائے گی کہ کل اسکی سماعت مکمل کرلی جائے۔