09 اپریل ، 2017
برطانیہ کےوزیر خارجہ بورس جانسن نے شام میں بشار الاسد حکومت کی جانب سے باغیوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے پر روس کے اپنے طے شدہ دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بورس جانسن کو پیر کو ماسکو پہنچنا تھا لیکن ہفتے کو اپنے ایک بیان میںبورس جانسن نے کہا ہے کہ شام میں ہونے والے واقعات نے صورتِ حال پوری طرح تبدیل کردی ہے جس کے پیشِ نظر وہ اپنا دورہ منسوخ کر رہے ہیں۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن روس کی قیادت کے ساتھ شام میں جاری خانہ جنگی اور دیگر دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کے لیے آئندہ ہفتے ماسکو کا دورہ کریں گے۔ ٹلرسن کے اس دورے کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب شامی حکومت کی جانب سے باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے پر مبینہ کیمیائی حملے اور اس پر امریکہ کے جوابی میزائل حملوں کے بعد واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ریکس ٹلرسن بدھ کو اٹلی سے ماسکو پہنچیں گے جو وزیرِ خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد روس کا ان کا پہلا دورہ ہوگا ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکاروں کے مطابق ٹلرسن اپنے دورے کے دوران روسی قیادت پر زور دیں گے کہ وہ شام کے صدر بشار الاسد کے لیے اپنی حمایت پر نظرِ ثانی کریں۔
شام میں امریکی حملے پر شامی حکومت کے علاوہ اس کے دو قریب ترین بین الاقوامی اتحادی روس اور ایران بھی سخت برہم ہیں اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ تعلقات پر نظرِ ثانی کرسکتے ہیں۔