پاکستان
04 جولائی ، 2012

حکومت کا توہین عدالت آرڈیننس ختم کرنے اور نیا قانون بنانے کا فیصلہ

حکومت کا توہین عدالت آرڈیننس ختم کرنے اور نیا قانون بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد … حکومت نے توہین عدالت آرڈیننس ختم کرنے اور نیا قانون بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، صدر، وزیراعظم، توہین عدالت سے مستثنیٰ ہوں گے۔ توہین عدالت سے متعلق نئے مسودہ قانون کے مطابق عدالتی فیصلوں پر مناسب الفاظ میں تنقید پر بھی توہین عدالت لاگو نہیں ہوگی۔ حکومت نے توہین عدالت آرڈیننس ختم کرنے اور نیا قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت صدر، وزیراعظم، وفاقی وزراء، وزرائے اعلیٰ توہین عدالت سے مستثنیٰ ہوں گے، نئے مسودہ قانون کے مطابق ان تمام افراد کو آرٹیکل 248 ون کے تحت استثناء حاصل ہوگا۔ نئے قانون کے تحت زیر سماعت کیسزاور فیصلہ دینے کے بعد مناسب الفاظ میں بیان بازی پر توہین عدالت نہیں ہوگی، کسی جج کے خلاف انضباطی کارروائی کیلئے ثبوتوں کے ساتھ دعووٴں پر بھی توہین عدالت نہیں ہوگی۔ نئے مسودہ قانون کے مطابق جج کے عدالتی فرائض کے علاوہ کنڈکٹ پر بیان بازی بھی توہین عدالت نہیں ہوگی۔ نئے قانون کے تحت وفاقی حکومت کو کوئی بھی رولز بنانے کا اختیار ہوگا۔ نئے قانون کی پارلیمنٹ سے منظوری ملتے ہی توہین عدالت کا آرڈیننس 2003ء اور 2004ء ختم تصور ہوگا۔

مزید خبریں :