پاکستان
04 جولائی ، 2012

پاکستان میں منشیات پر 600 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں،قائمہ کمیٹی

پاکستان میں منشیات پر 600 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں،قائمہ کمیٹی

اسلام آباد…سینیٹ کی قائمہ برائے داخلہ و انسداد منشیات کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں منشیات پر خرچ ہونے والی رقم پاکستان کے ترقیاتی پروگرام سے دوگنا ہے انسداد منشیات حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منشیات پر 600 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں، اور دنیا کی نوے فیصد ہیروئن افغانستان میں تیار ہوتی ہیں۔ جس کا پینتالیس فیصد پاکستان کے راستے ا سمگل ہوتا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و انسداد منشیات کا اجلاسچیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت انسداد منشیات نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انسداد منشیات حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منشیات پر 600 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ دنیا کی پچانوے فیصد پوست افغانستان میں اگائی جاتی ہے جس کا پچاسی فیصد ہیروئن تیار کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ 160 میٹرک ٹن منشیات پاکستان کے ذریعے دنیا کے دیگر ممالک میں اسمگل ہوتی ہے۔حکام کے مطابق ہیروئین کی تیاری میں استعمال ہونے والا کیمیکل پاکستان اور افغانستان میں نہیں بلکہ چین اور بھارت میں تیار ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہیروئن 3 ڈالر فی گرام فروخت ہوتی ہے ، جس کی امریکا میں قیمت فروخت 600 ڈالر ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ اس وقت دنیا میں منشیات کے کل کاروبار کا حجم دوسو ارب ڈالر کا ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اے این ایف کی بین الاقوامی امداد میں اضافہ کیلئے قائمہ کمیٹی اپنا کردار ادا کرے گی۔

مزید خبریں :