کاروبار
04 جولائی ، 2012

ٹیوب ویلز کو بجلی کی فراہمی کیلئے الگ فیڈرز کے قیام کیلئے سمری تیار

ٹیوب ویلز کو بجلی کی فراہمی کیلئے الگ فیڈرز کے قیام کیلئے سمری تیار

اسلام آباد…وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر میں ٹیوب ویلز کو بجلی کی فراہمی کیلئے الگ فیڈرز کے قیام کیلئے سمری تیار کر لی ہے جن 33ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے ، یہ بات وزارت پانی و بجلی کے حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے اجلاس میں بتائی گئی، کمیٹی کا اجلاس محمد اکرم انصاری کی زیر صدارت ہوا، کمیٹی نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے فیڈرز کو بھی الگ کر دیا جائے اور ایک ماہ کے بعد بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیاں اس حوالے سے تفصیلات پیش کریں ،اراکین کمیٹی نے ٹیکسٹائل کی صنعت کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر بر ہمی کا اظہار کیا کمیٹی میں شریک فیصل آباد کے صنعتکاروں نے بتایا کہ وہ بل بھی بروقت ادا کریں اور اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کریں یہ ان کے ساتھ کوئی انصاف نہیں، پیپکو حکام کا کہنا تھا کہ بجلی کی طلب بہت بڑھ گئی ہے جس پر رکن کمیٹی نے کہا کہ آپ اپنی بجلی کی چوریاں کیوں نہیں روکتے، رکن کمیٹی محمد حیات خان ٹوچی خان نے دعوی کیا کہ پیپکو اور این ٹی ڈی سی کے اعلی افسر 50 سے 80لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہیں وصول کرتے ہیں انہوں نے چیلنج کیا کہ اگر میری بات غلط ہے تو کمیٹی میں شریک کوئی افسر اس کی تردید کرے ،انہوں نے کہا کہ بتایا جائے این ٹی ڈی سی کے ایم ڈی نوید اسماعیل کو کتنی تنخواہ پر رکھا گیا ہے، اس پر سب خاموش تھے۔ محمد حیات خان ٹوچی نے کہا کہ پیپکو بجلی کی پیداوار کیلئے 68فیصد تیل کا خرچہ وزارت خزانہ سے لے رہا ہے یہ تیل کہا جا رہا ہے جب بجلی نہیں مل رہی ، اب تو وزیر خزانہ بھی تنگ ہو گئے ہیں ، کمیٹی نے اجلاس میں کے ای ایس سی کے سی ای او تابش گوہر کی عدم شرکت پر بر ہمی کا اظہار کیا اور اجلاس میں شامل کے ای ایس سی کے دو ڈائرکٹروں کو باہر نکال دیا کہا کہ آپ کی بھی ضرورت نہیں ۔

مزید خبریں :