12 اپریل ، 2017
سعودی وزارت حج نے حجاج کو رہائش فراہم کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ امسال حج موسم میں زیادہ سے زیادہ 4حجاج کو ایک کمرے میں رہائش فراہم کی جائے ۔
رہائش فراہم کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے حج مشنوں کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے ،طے شدہ ضوابط کے مطابق ایک کمرے میں 8حاجیوں کو رہائش فراہم کی جاتی ہے، اسے اس وقت تبدیل کرنا ممکن نہیں۔
المدینہ اخبار میں شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق وزارت حج نے حجاج کی رہائش کے متعلق نئے ضابطوں کا اعلان کیا ہے جن کے تحت ایک کمرے میں زیادہ سے زیادہ 4حجاج کو ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
وزارت نے اس ہدایت پر مبنی اعلامیہ جاری کر کے حجاج کو رہائش فراہم کرنے والے اداروں کو نئے ضابطوں کی پابندی کرنے کا پابند کیا ہے۔
دوسری طرف حجاج کو رہائش فراہم کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ سعودی کابینہ نے اس حوالے سے جو فیصلے منظور کئے ان پر مدت سے عمل ہو رہا ہے۔
کابینہ کے فیصلے کے مطابق کمرے میں ایک حاجی کیلئے 2اعشاریہ 4میٹر مختص ہے،اس فیصلے پر عمل کرتے ہوئے مکہ مکرمہ کے تمام ہوٹلوں کے کمروں کی تعمیر ہوئی ہے۔
اس وقت مکہ مکرمہ میں تمام ہوٹلوں کے کمروں میں 8حجاج کے ٹھہرنے کی گنجائش ہے۔
رہائشی اداروں کے مالکان کا کہنا ہے کہ ہم نے ہوٹل بک کر لیے ہیں اور حج مشنوں کے ساتھ اسی بنیاد پر معاہدے بھی کر لیے گئے ہیں، اس وقت معاہدوں میں تبدیلی ممکن نہیں۔
دوسری طرف حجاج کو رہائش فراہم کرنے والے ایک ادارے کے مالک ولید عزیز الرحمان نے بتایا ہے کہ وزارت حج کے اعلامیے سے ہمیں صدمہ ہوا ہے،وزارت اتنی بڑی تبدیلی کرنا چاہ رہی تھی تو اسے سال کے شروع میں ہی ہمیں مطلع کرنا چاہئے تھا۔
انہوں نے کہا کہ حج ادارے محرم سے ہی تیاریاں شروع کر دیتے ہیں، اس بات کا کوئی اعتبار نہیں کہ ایک کمرے میں کتنے حاجی ٹھہرائے جا سکتے ہیں، اس بات کا فیصلہ کمروں کی تعداد پر نہیں بلکہ حجم پر ہوتا ہے۔
مکہ مکرمہ میں ایسے ہوٹل بھی ہیں جہاں کمرے بہت کشادہ ہیں، ان بڑے کمروں میں 10سے زیادہ حاجیوں کے ٹھہرنے کی گنجائش ہے۔