28 اپریل ، 2017
القاعد ہ برصغیر کے اہم رہنما افغا نستان میں امریکی فورسز کے حملے میں ہلاک ہوگئے، یہ ہلاکتیں افغانستان کے علاقے زابل اور قندھا ر میں گزشتہ سال ہونے والے امریکی فورسز کے چھاپوں کے دوران ہوئیں جن کی تصدیق القاعدہ بر صغیر نے بھی کردی ہے۔
26 اپریل کو القاعدہ کے میڈیا ونگ السحاب اردو کی جانب سے القاعدہ برصغیر کے امیر عاصم عمر کا ایک آڈیو پیغام نشر کیا گیا جس میں عاصم عمر نے ان رہنماؤں کی ہلاکت کی تفصیلات بیان کیں۔
القاعدہ برصغیر کے سربراہ کے مطابق القاعدہ کے میڈیا ونگ السحاب اردو کا انچارج اسامہ ابراہیم عرف اسامہ محمود گذشتہ سال ستمبر میں زابل کے علاقے میں امریکی فورسز کے چھاپے کے دوران ہلاک ہوا،جس کا تعلق پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد سے تھا۔
واضح رہے کہ اسامہ محمود القاعدہ برصغیر کے ترجمان کی حیثیت سے القاعدہ کے بیانات، آڈیواور ویڈیوز اردو زبان میں اکثرنشر کیا کرتا تھا تاہم اپنی تصویر کبھی جاری نہیں کی۔
السحاب میڈیا کی جانب سے پی این ایس ڈاکیارڈ حملے سے ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی اور اسامہ محموداس ویڈیو میں بھی موجود تھا۔
اس ویڈیو میں نیوی کے لیفٹیننٹ ذیشان رفیق، عاصم عمراور جنوری 2015 ءمیں ماراگیا القاعدہ برصغیر کا نائب امیر استاد احمد فاروق بھی موجود تھا مگر عاصم عمر اور اسامہ محمود کے چہروں کو دھندلا دیا گیا تھا۔
عاصم عمر نے اپنے بیان میں القاعدہ برصغیر کے بنگلا دیشی امور کے سربراہ طارق کی ہلاکت کا بھی انکشاف کیا، جس کے ساتھ اس کے دیگر ساتھی قاری عبدالعزیز، یعقوب، اسد اللہ اور ابو ابراہیم بھی امریکی فوجی دستوں کے ساتھ قندھار میں لڑتے ہوئے مارے گئے۔
القاعدہ برصغیر کی جانب سے ہندوستان سے تعلق رکھنے والے حیدرآباد دکن کے رہائشی قاری عمر عرف قاری حماد کی بھی قندھا ر میں ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔