22 مئی ، 2017
سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور عامرخان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی ۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ انتظار تھا سیاسی مقدمات حکومت ہی ختم کر دے گی، تاہم کارروائیوں سے لگتا ہے ایم کیو ایم کو ہی مائنس کرنے کا فارمولا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار اور عامر خان کو حفاظتی ضمانت مل گئی،سندھ ہائیکورٹ نے دونوں رہنمائوں کو ٹرائیل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے ڈاکٹر فاروق ستار کی ایک ماہ کے لیے 31 مقدمات میں جبکہ عامر خان کی 4 مقدمات میں10 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظورکی ہے۔
ایم کیو ایم سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا ضمانت سے قبل کہنا تھا کہ جب گرفتار کرنا تھا تو 22 اگست کو رہا کیوں کیا گیا،سمجھ رہے تھے حکومت سیاسی مقدمات خود ہی ختم کردے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 22 اگست سے پہلے والی کارروائیاں جاری ہیں، ایم کیو ایم کو ہی مائنس کرنے کا فارمولا بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹرفاروق ستار اتنا عرصہ مفرور کیوں رہے؟ کے سوال پر ان کے وکیل ڈاکٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ انہیں توعدالت کے سمن ہی موصول نہیں ہوئے۔
بائیس اگست کے دو غداری اور میڈیا ہائوسز مقدمات میں پولیس کی ناکامی کے بعد عدالت نے ڈی جی رینجرز کو 31مئی تک ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان کوگرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔