02 فروری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کیس میں سپریم ایک بار پھر آدھے گھنٹے کا وقفہ دے دیا گیا ہے اور عدالت نے کہا ہے کہ آدھے گھنٹے کے بعد آکر دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔ جسٹس ناصر المک کے سربراہی میں 7رکنی بینچ این آر او عمل درآمد سے متعلق وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ آج وقفے کے بعد ہونے والی سماعت میں جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ یہ ہے کہ این آراوکالعدم قراردینے کے بعدمعاملات پہلے کی سطح پرآگئے۔ وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو ایڈوائس دی گئی تھی کہ سوئٹزرلینڈ میں مقدمات ختم ہو چکے ہیں، صدر کو غیر ملک نہیں پھینک سکتے، پھر وزیراعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ کو آگاہ کردیں، اور یہ کہ وزیر اعظم عدالت کا اختیار تسلیم کرتے ہیں۔ جس پر عدالت میں آدھے گھنٹے کا وقفہ دے دیا گیا ہے جس پر عدالت نے کہا ہے کہ آدھے گھنٹے کے بعد آکر دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔