11 جون ، 2017
کراچی میں حکومت سندھ کے تعمیر کردہ کروڑوں کے منصوبے تکمیل سے قبل ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئے ہیں، وزیر بلدیات نے تباہی کا شکار ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کی تحقیقات کا اعلان کردیا ہے۔
سندھ حکومت کے ترقیاتی منصوبے تباہی کا شکار ہونے لگے، کراچی میں نیشنل ہائی وے کئی مقامات پر دھنس گئی ، عبداللہ مراد فلائی اوور بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، ٹریفک حادثات معمول بننے لگے ۔
کراچی کے علاقے ملیر میں حکومت سندھ کی جانب سے کروڑوں روپے کی لاگت سے سڑک اور پل کی طویل عرصے سے تعمیر جاری ہے ، لیکن منصوبے اپنی تکمیل سے قبل ہی مٹی میں ملتے دکھائی دے رہے ہیں ،
ملیر پندرہ پر قائم شہید عبد اللہ مراد پل کا ایک حصہ فروری 2016ء میں ٹریفک کے لیے کھولا گیا تھا جبکہ دوسرا حصہ ابھی زیر تعمیر ہے لیکن پہلا حصہ ایک سال کی قلیل مدت میں ہی جواب دے گیا۔
کراچی کو بہترین اور معیاری منصوبے دینے کے دعویدار وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے ناقص تعمیرات پر تحقیقات کا حکم دیے دیا ہے ۔
اسی طرح نیشنل ہائی وے پر زیر تعمیر سڑک بھی صرف چند دن بعد ہی کئی مقامات سے دھنس چکی ہے جو حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔