13 جولائی ، 2017
کوئٹہ کے نواحی علاقے میں ایس پی کے قافلے پر فائرنگ سے ایس پی قائد آباد سمیت 4 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
ایک ہفتے کے دوران بلوچستان میں پولیس افسران پر حملے کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔
10 جولائی کو بلوچستان کے شہر چمن میں ڈی پی او چمن ایس ایس پی ساجد خان مہمند کو نشانہ بنایا گیا اور بوغرا روڈ پر ہونے والے خودکش حملے میں ایس ایس پی ساجد خان محافظ سمیت شہید ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق ایس پی قائد آباد مبارک شاہ جمعرات کو صبح 11 بجے کے قریب گھر سے دفتر جانے کے لیے نکلے تھے کہ اس دوران کلی دیبہ کے علاقے میں پہلے سے گھات لگائے ملزمان نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔
موٹرسائیکل پر سوار مسلح افراد نے ایس پی قائد آباد کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ مبارک شاہ اور ان کی سیکیورٹی پر مامور 4 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا جہاں ایس پی اور 3 پولیس اہلکار جانبر نہ ہوسکے جب کہ ایس پی کے گن مین کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بھی ایس پی قائد آباد مبارک شاہ سمیت 4 پولیس اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق جس علاقے میں ایس پی کونشانہ بنایا گیا وہ کوئٹہ کا نواحی علاقوں میں شمار ہوتا ہے جو گنجان آباد اور کاروباری علاقہ ہے جہاں سے موٹرسائیکل پر سوار مسلح افراد فائرنگ کرکے باآسانی فرار ہوگئے۔
واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پہنچ گئے اور شواہد اکٹھا کرنا شروع کردیئے گئے ہیں جہاں سے 9 ایم ایم پستول کے خول ملے ہیں۔
جب کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا ہے۔