20 ستمبر ، 2017
کراچی: مایہ ناز آل راؤنڈر اور سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ کراچی ان کا شہر ہے، وہ اسے ’اون‘ کرتے ہیں اور اس کے بغیر نہیں رہ سکتے۔
منگل کی شب کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کی ایک منفرد محفل جہاں شہر کی تمام جماعتیں، صنعت کار، ماہر تعلیم اور دیگر افراد موجود تھے، سے گفتگو میں آفریدی نے کہا کہ اگر وہ اپنی فیملی کے ساتھ لندن، اسلام آباد یا لاہور چلے بھی جاتے ہیں تب بھی کراچی ہی کو یاد کرتے ہیں۔
’مجھے تین ماہ کے لیے مجبوراً لاہور شفٹ ہونا پڑا، میں اس شہر کے بغیر نہیں رہ سکتا، مجھے نہیں پتہ کیوں۔‘
آفریدی نے کہا کہ کراچی وہ شہر ہے جس سے پاکستان چلتا ہے لیکن یہاں کے مسائل بھی بہت بڑھ گئے ہیں، دنیا ترقی کررہی ہے اور ہم یہاں کچرے اٹھانے کی باتیں کررہے ہوتے ہیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ سیاست دان ٹاک شوز پر بیٹھ کر ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہیں جس سے عوام میں غلط پیغام پہنچتا ہے۔
’ٹاک شوز میں سیاست دان کہتے ہیں کہ میں چور ہوں تو تم بھی تو چور ہو۔ میں نے ڈاکا ڈالا ہے تو تم نے بھی تو ڈالا ہے۔ عوام کو کیا پیغام جاتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ جتنے ٹیلنٹڈ لوگ کراچی میں ہیں، پورے پاکستان میں نہیں۔
تقریب میں گورنر سندھ محمد زبیر، جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان، ایم کیو ایم کے فاروق ستار اور فیصل سبزواری، پاک سرزمین پارٹی کے مصطفی کمال، انیس قائم خانی، رضا ہارون، ڈاکٹر صغیر احمد اور پیپلز پارٹی کے سعید غنی کے علاوہ معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاالرحمان اور بینکر عارف حبیب سمیت کراچی کے معروف تاجروں صنعت کاروں، ماہرین تعلیم اور کارپوریٹ سیکٹر سے وابسطہ شریک تھے۔
اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ڈائیلاگ کے آغاز کی ذمہ داری وہ لیتے ہیں، جلد تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی میں کردار ادا کررہی ہے۔