22 ستمبر ، 2017
سینیٹ میں لاپتا قرار دیے گئے پی آئی اے کے طیارے کا سراغ مل گیا، جرمنی کے عجائب گھر میں کھڑا طیارہ پی آئی اے کے گلے کی ہڈی بن گیا۔
جرمن عجائب گھر نہ طیارے کی قیمت ادا کر رہا ہے اور نہ ہی طیارہ واپس کررہا ہے، الٹا پی آئی اے سے طیارے کی پارکنگ فیس کی مد میں لاکھوں روپے بھی طلب کرلیے،یہ ایئربس طیارہ پی آئی اے کا سابق جرمن سی ای او دھوکے سے جرمنی لے گیا تھا۔
سابق مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کی سفارش پر جرمن شہری برنڈ ہلٹن کو پی آئی اے کا انتظامی سربراہ بنایا گیا تھا، گزشتہ سال برنڈ ہلٹن نے منصوبہ بندی کے تحت پی آئی اے کا ایئربس اے 310 طیارہ پہلے مالٹا بھیجا جہاں اسرائیل کی حمایت میں بننے والی فلم کی شوٹنگ اس طیارے پر ہوئی،پھر اسے جرمن عجائب گھر کے حوالے کردیا گیا،پی آئی اے کا یہ طیارہ مزید کچھ عرصے پرواز کے قابل تھا۔
ایئر لائن حکام کے مطابق کئی ملین ڈالر مالیت کا طیارہ کوڑیوں کے مول صرف 57 لاکھ روپے میں جرمن عجائب گھر کو بیچا گیا، لیکن اب تک نہ تو پی آئی اے کو رقم ملی، نہ ہی طیارہ واپس کیا جارہا ہے ۔
موجودہ مشیر ہوابازی سردار مہتاب عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ جرمن عجائب گھر طیارہ واپس کرنے کے بجائے اب الٹا طیارے کی پارکنگ فیس طلب کررہا ہے۔
حکومت تسلیم کرتی ہے کہ طیارہ غیر قانونی طور پر جرمنی لے جایا گیا لیکن ایف آئی اے میں مقدمے کے اندراج اور ای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود حکومت نے پی آئی اے کے سابق سی ای او برنڈ ہلٹن کو نہ صرف اپنے ملک جانے کی اجازت دی بلکہ اس کھیل میں شریک پی آئی اے میں ڈپوٹیشن پر آئے افسران کو بھی ان کے اداروں میں باعزت واپس بھیج دیا۔