17 اکتوبر ، 2017
کولکتہ: مغربی بنگال کے ضلع اسلام پورکی عدالت میں پہلی خواجہ سرا کوجج مقررکردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 29 سالہ خواجہ سرا ء جوئیتا مالا مونڈال کولکتہ میں پیداہوئی اور اسکول میں امتیازی سلوک کے باعث 2009ءمیں اپنا گھر چھوڑ کر شمالی بنگال کے ضلع اسلام پور میں رہائش اختیارکی۔
جوئیتا نے خواجہ سرؤاں کے حقوق کے لیے تنظیم قائم کی جس میں 2 ہزار سے زیادہ خواجہ سراء شامل ہوئے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے 2014ء میں خواجہ سراؤں کو تیسری جنس کے طور پر شناخت دیتے ہوئے حکومت کو احکامات جاری کیے تھے کہ خواجہ سراؤں کو ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں مخصوص کوٹہ جاری کیا جائے۔
عدالتی احکامات کے تحت خواجہ سراء جوئیتا مالامونڈال کو بنگال کے ضلع اسلام پور کی لوک عدالت کی پہلی خواجہ سر اء جج مقرر کردیا گیا۔
خواجہ سراء جج جوئیتامونڈال کاکہناتھا کہ خواجہ سراؤں کومعاشرے میں امتیازی سلوک کاسامنا کرنا پڑتا تھا اور یہ ایک تکلیف دہ موقع تھا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے تضحیک آمیز رویے کے باعث تعلیم شروع کی اور قانون کی ڈگری حاصل کی، معاشرے سے ملنے والی عزت پربہت خوش ہوں۔
اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جوئیتا کا کہنا تھا کہ اب تک مالک مکان اور کرایہ داروں سمیت بینک لون کے چار مقدمات کو کامیابی سے مکمل کیا ہے اورامید کرتی ہوں کہ اپنی ذمہ داریوں کو پوری ایمانداری سے جاری رکھوں گی۔
نوٹ: یہ خبر 17 اکتوبر کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی