25 اکتوبر ، 2017
پشاور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 4 پر جمعرات 26 اکتوبر کو ضمنی انتخاب کا انعقاد ہو گا جس میں تمام امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف جس کی صوبے میں حکومت بھی موجود ہے، کا امیدوار اس انتخاب میں فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے لیکن لاہور میں این اے 20 کے نتائج کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یہاں بھی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں سخت مقابلہ ہو گا۔
حلقے میں انتخابی مہم پر پابندی لگ چکی ہے لیکن تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن لوگوں سے رابطے کرکے انہیں ووٹ کے لیے قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
آئیے اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لینے والے اہم امیدواروں کی پروفل پر نظر ڈالتے ہیں:
ناصر خان موسی زئی 1975 میں پشاور میں پیدا ہوئے۔ 2004 میں انہوں نے پرسٹن یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
2008 میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 11 اور 2013 میں این اے 4 سے مسلم لیگ کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ چکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ارباب عامر ایوب 1975 میں پشاور میں پیدا ہوئے۔ لندن سے بی بی اے مارکیٹنگ کیا۔ 2005 میں پشاور ٹاون 4 کے ناظم منتخب ہوئے۔
ان کے والد سابق سینیٹر نور محمد خان مرحوم آل انڈیا مسلم لیگ کے بانی رہنماؤں میں سے تھے۔
آزادی کے بعد صوبائی وزیر برائے تعلیم رہے، پھر ایکسائز اور ٹیکسیشن کے وزیر بھی رہے۔
ارباب عامر ایوب کے بھائی ارباب ظاہر خان مرحوم 1990، 1993 اور 1997 میں اے این پی کی ٹکٹ پر اسی حلقہ سے ایم این اے منتخب ہوئے ہیں۔
اسد گلزار خان نے ایچیسن کالج سے ایف ایس سی کی۔ ان کے والد گلزار خان سابقہ ہوم سیکرٹری اور کمشنر پشاور رہ چکے تھے۔
2013 میں گلزار خان پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر این اے 4 سے ایم این اے منتخب ہوئے۔
دھرنے پہ ساتھ نہ دینے کی وجہ سے پارٹی نے ان کی رکنیت 2015 میں معطل کر دی۔
27 اگست 2017 کو ان کے والد کی وفات کے باعث یہ نشست خالی ہوئی اور اب اسد گلزار خان اپنے والد کی سیٹ پر پاکستان پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر یہاں سے پہلی دفعہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
خوشدل خان نے 1981 میں گومل یونیورسٹی سے ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا اور وکالت کے شعبہ سے واقف ہو گئے۔
اس سے قبل 2002، 2008 اور 2013 میں پی کے 10 پشاور سے انتخاب لڑ چکے ہیں۔ 2008 میں جیت کر صوبائی اسمبلے کا حصہ بنے، اور پھر ڈپٹی سپیکر بھی رہے۔
واصل فاروق جان وکالت کے شعبہ سے منسلک ہیں۔ 2002 اور 2005 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں یو سی چمکنی پشاور کے ناظم رہ چکے ہیں۔
جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر پہلی دفعہ قومی اسمبلی کے معرکے میں شامل ہو رہے ہیں۔
تحریک لبیک پاکستان کے 35 سالہ امیدوار اسلامیہ کالج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی حاصل کر رہے ہیں۔
علامہ شفیق امینی پہلی دفعہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔