26 اکتوبر ، 2017
امریکا نے اپنے ملک میں آنے والوں کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے مسافروں پر طیارے میں سوار ہونے سے پہلے انٹرویو دینے کی شرط عائد کر دی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے غیر ملکیوں بالخصوص مسلمانوں پر امریکا میں داخلہ سخت کر دیا ہے۔
اگرچہ عدالتوں نے کئی ملکوں کے شہریوں پر مکمل پابندی کا حکم نامہ رد کیا لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے ویزہ شرائط سخت کر دیں۔
اسی سلسلے میں تازہ ترین اقدام ائیرپورٹس پر مسافروں کے انٹرویو کا ہے۔
امریکی حکام نے دنیا بھر کی ایئرلائنز کو آگاہ کر دیا ہےکہ مسافروں کے چیک ان سے پہلے سیکیورٹی انٹریو لیے جائیں گے ، یعنی ویزہ ٹکٹ لینے کے بعد بھی امریکا جانےکا خواب ادھورا رہ سکتا ہے جب کہ مسافروں کو جلدی ائیرپورٹس پہنچ کر طویل انتظار کی پریشانی بھی اٹھانی ہوگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد دہشت گردی کے امکانات کو کم کرنا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ امریکا کے لیےغیر امیگرنٹ بشمول ایچ1 بی اور ایل1 ویزاکا اجرا بھی سخت کردیا گیا۔ ایچ1بی ویزا کےتحت امریکی کمپنیاں غیرملکیوں کو ملازمت فراہم کرتی ہیں، تاہم اب ویزہ کی درخواست اور معیاد میں توسیع کے لیے بھی درخواست گزار کو خود کو اہل ثابت کرنا ہوگا۔
امریکا میں گزشتہ روز پناہ گزینوں کے داخلے سے متعلق نئے حکم نامے کا بھی اطلاق ہو گیا ۔ نئے حکم نامے کے تحت شمالی کوریا اور دس مسلم ملکوں کے پناہ گزینوں کی درخواستوں پر 90روز کے اضافی نظر ثانی کی نئی رکاوٹ کھڑی کردی گئی۔