10 نومبر ، 2017
فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر تجزیہ کرتے ہوئےسینئر تجزیہ کار اور اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ فاروق ستار حالات کو اپنے حق میں کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ فاروق ستار کا اکیلے پریس کانفرنس کا مقصد پارٹی کو اس سے الگ رکھنا تھا، فاروق ستار اپنی ذاتی وضاحت دینا چاہ رہے تھے۔
شاہز یب خانزادہ نے کہا کہ فاروق ستار کا کل کا فیصلہ اور آج یو ٹرن دونوں دباؤ کی وجہ سے ہے، فاروق ستار کا پارٹی رہنماؤں سے گلہ درست ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کل کا فیصلہ اکیلے ان کا تھا، خواجہ اظہار الحسن ،فیصل سبزواری اور وسیم اختر سمیت باقی لوگ بھی اس عمل میں موجود تھے، فاروق ستار کی سیاست کا آج اختتام نہیں ہوا بلکہ ایم کیو ایم کے طاقتور سربراہ کے طور پر ان کی سیاست کا آغاز ہوا ہے، آج تک الطاف حسین کے علاوہ کسی کے پارٹی چھوڑ کر جانے کی بات پر ایسا نہیں ہوا کہ کارکنوں کے رونے کی آوازیں آرہی ہوں یا سینئر پارٹی رہنما منتیں کرتے نظر آرہے ہوں۔
شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے کل کی پریس کانفرنس سے خود کو زیرو کرلیا تھا ،لیکن 24 گھنٹے بعد انہوں نے بہت اسمارٹ اننگز کھیلی ہے، سمجھ نہیں آرہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان یا پارٹی کے کچھ رہنماؤں کی کیا مجبوریاں ہیں جس کی وجہ سے فاروق ستار نے پی ایس پی سے اتحاد کیاتھا، مصطفٰی کمال کیلئے کل کی صورتحال ہر طریقے سے فائدہ مند تھی، فاروق ستار نے آج الطاف حسین کو لمبی تقریر کرنے اور سیاست چھوڑنے کے اعلان پر فالو کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کو دیر سے سہی لیکن احساس ہوگیا کہ پارٹی کے ٹاپ چار پانچ لیڈروں کے ساتھ مل کر فیصلہ کرنے کے باوجود وہ ایم کیو ایم پاکستان کو ختم نہیں کرسکتے ہیں، فاروق ستار کے ساتھ مذاکراتی عمل میں حصہ دار تمام رہنما ایم کیو ایم ختم ہونے کی بات سے پیچھے ہٹ گئے، کل فاروق ستار کی مختصر پریس کانفرنس اور باڈی لینگویج سے بھی پتا چل رہا تھا کہ وہ خوش نہیں ہیں، فاروق ستار جانتے تھے کل انہوں نے جو کیا وہ بیک فائر کرگیا ہے اور ساتھ کھڑے ہونے والے بھی اب ساتھ نہیں کھڑے ہیں، فاروق ستار آج کی پریس کانفرنس میں حالات کو اپنے حق میں کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
فاروق ستار کے یہ کہنے کہ 22 اگست کے بعد کی بات پر شاہزیب خانزادہ گواہ ہیں سے متعلق شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ ’الطاف حسین کی تقریر کے بعد میں نے فاروق ستار کو اپنے پروگرام میں بلانے کیلئے فون کیا تھا ، انہوں نے مجھ سے کہا کہ بہت بری صورتحال ہوگئی ہے آپ کے خیال میں مجھے کیا کرنا چاہئے، میں نے کہا کہ آپ سینئر سیاستدان ہیں اور اپنی پارٹی کے معاملات کوبہتر انداز میں سمجھتے ہیں لیکن پاکستان مخالف بات ہے اور جو کچھ انہوں نے کردیا ہے اس کے بعد اس کا دفاع نہیں کیا جاسکتا‘
’اس کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ میں پریس کانفرنس کرنے جارہا ہوں اور الطاف حسین نے جو بھی بات کی ہے اس کا دفاع نہیں کروں گا، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں پاکستان مخالف کسی چیز کے ساتھ اپنا تعلق رکھوں،فاروق ستار کی بات بالکل درست ہے اور میں اس کا گواہ ہوں‘۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ فاروق ستار کی یہ بات درست نہیں کہ کل کی پریس کانفرنس سے پہلے وہ مصطفٰی کمال سے نہیں ملے تھے، کل کی پریس کانفرنس سے پہلے باقاعدہ ایک ملاقات ہوئی ،اس ملاقات میں فاروق ستار کے ساتھ وسیم اختر، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار الحسن بھی شامل تھے۔
شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ مصطفٰی کمال بھی فاروق ستار کی پریس کانفرنس سے شاک میں لگتے ہیں، اسی وجہ سے وہ پارٹی سے مشاورت کرکے اپنا ردعمل دینا چاہتے ہیں، عامر خان سے آج ہماری جو بات ہوئی اس میں وہ شاک میں نظر آرہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ختم نہیں ہوسکتی یہ مصطفٰی کمال کی خواہش ہوسکتی ہے، کسی ایک شخص یا چندلوگوں کو ایم کیو ایم ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے،عامر خان نے یہ بھی کہا کہ مجھے پتا ہے جو موقف میں اختیار کررہا ہوں اس پر میری جان بھی جاسکتی ہے،میں اگر اکیلا بھی رہا تو لڑتا رہوں گا۔
شاہ زیب خانزادہ کے مطابق عامر خان کا ہم سے کہنا تھا کہ میں پاکستان پہنچتے ہی پہلی ملاقات فاروق ستار سے کروں گا اور پوچھوں گا کہ ایسے کیا حالات ہوگئے تھے کہ ایم کیو ایم ختم کرنے کا تاثر پیدا ہوگیا کیونکہ ہم نے یہ بات ڈسکس نہیں کی تھی کہ ایم کیو ایم کو ختم کردیاجائے گا۔
سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ فاروق ستار کی پریس کانفرنس کی وجوہات آرمی چیف، وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس کو لکھے گئے خط میں موجود ہیں ،اس خط میں انہوں نے غالباً پچھلے 6 مہینے میں خود پر آنے والے دباؤ کا احاطہ کیا ہے، فاروق ستار کو اپنی پارٹی کے ان لوگوں سے بھی تکلیف پہنچی ہے جو مشاورت میں شریک تھے لیکن ردعمل مختلف دیا، فاروق ستار نے سوشل میڈیا پر خود پر ہونے والی تنقید کو ذاتی طور پر لیا ہے، فاروق ستار کا اکیلے پریس کانفرنس کا مقصد پارٹی کو اس سے الگ رکھنا تھا، فاروق ستار اپنی ذاتی وضاحت دینا چاہ رہے تھے۔
مظہر عباس کا کہنا تھا کہ کل کی پریس کانفرنس بنیادی طور پر انیس قائم خانی کا اقدام تھا، انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم اور پی ایس پی میں فاصلے کم کرنے کیلئے قدم اٹھایا تھا، مصطفٰی کمال نے ایم کیو ایم کو دفن کرنے کی جو بات کی اس میں انہیں انیس قائم خانی کی کتنی حمایت حاصل تھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ مظہر عباس نے بتایا کہ انیس قائم خانی کے ایم کیو ایم چھوڑنے کی بنیادی وجہ عامر خان تھے، عامرخان کو اچانک وہ تمام ذمہ داریاں دیدی گئی تھیں جو انیس قائم خانی کے پاس تھیں، اس کے بعد انیس قائم خانی محسوس کرتے تھے کہ انہیں سائڈ لائن کردیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ 10 نومبر کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی