24 نومبر ، 2017
پاکستان کی بہادر بیٹی اور پاک فضائیہ کی پائلٹ آفیسر مریم مختیار کی شہادت کو آج 2 برس بیت گئے لیکن وطن عزیز کے لیے ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
مریم مختیار 2014 میں پاک فضائیہ سے بطور فائیٹر پائلٹ منسلک ہوئیں، جس کے بعد وہ جنگی طیارے اڑانے کی مشقیں کرنے لگیں۔
24 نومبر 2015 کو پائلٹ آفیسر مریم مختیار اپنے فرائض کے دوران معمول کی پرواز پر تھیں کہ طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی اور وہ اس حادثے میں شہید ہوگئیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہید پائلٹ آفیسر مریم مختیار کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک مرحلے پر مریم کو سمجھایا کہ آپ سلو فلائنگ یا گراؤںڈ پر آجائیں لیکن مریم کا عزم صرف فائٹر پائلٹ بننا تھا اور وہ اس میں کامیاب رہیں، جس پر انہیں بے حد فخر ہے۔
شہید مریم مختیار کی والدہ کا کہنا تھا، 'مجھے اپنی بیٹی پر فخر تو ہے لیکن مریم کے بغیر میرا کسی چیز میں دل نہیں لگتا،ہمارے لئے زندگی کے سارے رنگ ختم ہوگئے ہیں یوں معلوم ہوتا ہے جیسے دنیا خالی ہوگئی ہے پوری دنیا بلیک اینڈ وائٹ لگتی نا کھانے پینے میں دل لگتا ہے اب سب بے رنگ لگنے لگا ہے'۔
واضح رہے کہ مریم مختیار کو پہلی شہید خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
مریم مختیار اگرچہ اب ہم میں نہیں، لیکن قوم کے دلوں میں وہ ہمیشہ زندہ رہیں گی۔