70 سال سے ملک کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ افسوسناک ہے، نوازشریف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ 70 سال سے ملک کے ساتھ جو کچھ کیا جارہا ہے وہ نہ صرف غلط بلکہ افسوسناک بھی ہے اور دنیا میں کہیں کچھ ایسا نہیں ہوتا جو پاکستان میں ہورہا ہے۔

اسلام آباد کے پنجاب ہاؤس میں پارٹی کے مشاورتی اجلاس کے دوران گفتگو میں نوازریف نے کہا کہ ’ اقامے پر فیصلہ دینا مذاق ہے، میرے خلاف عدالتی فیصلہ حقائق کے برخلاف تھا جسے عوام اور کارکنان نے قبول نہیں کیا، عوام اور کارکنان میرے ساتھ کھڑے ہیں، جلد ہی پاکستان کی ترقی کے لیے کارکنان کے ساتھ عہد کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ 70 سال سے ملک کے ساتھ جو کچھ کیا جارہا ہے وہ نہ صرف غلط بلکہ افسوسناک بھی ہے، دنیا میں کہیں کچھ ایسا نہیں ہوتا جو پاکستان میں ہورہا ہے، کبھی وزیراعظم کو پھانسی دی جاتی ہے، عہدے سے ہٹایا جاتاہے کبھی گرفتاری کی جاتی ہے اور کبھی جلا وطن کیا جاتا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آمریت میں کسی ملک نے ترقی نہیں کی، جمہوریت کے تحفط کے لیے سیاسی جماعتوں اور کارکنان کےساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔

احتساب عدالت میں پیشی پر گفتگو

اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنس میں پیشی کے لئے احتساب عدالت پہنچے جہاں سماعت شروع ہونے سے قبل انہوں نے صحافیوں سے مختصر اور غیر رسمی گفتگو کی۔

صحافیوں نے پہلے مریم نواز سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے نواز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی میں میرا بات کرنا بنتا نہیں۔ 

جس کے بعد صحافیوں نے نواز شریف سے پوچھا کہ آپ عدالتی فیصلے پر کیا کہیں گے جس پر نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دینے سے گریز کیا۔ 

نواز شریف نے کہا کہ ہر بات کا ایک وقت ہوتا ہے، بہت سی باتیں کرنی ہیں، بس ایک دو روز ٹھہر جائیں۔

نواز شریف نے صحافیوں کو بتایا کہ معزز جج نے انہیں کمرہ عدالت میں میڈیا سے بات کرنے سے منع کیا ہے اس لئے وہ بات نہیں کرسکتے۔

مزید خبریں :