24 دسمبر ، 2017
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور اسے کسی دوسرے ملک سے نوٹس لینے کی ضرورت نہیں۔
اسلام آباد میں پہلے 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ امریکا، اسرائیل اور بھارت کا نیا گٹھ جوڑ بن گیا ہے جب کہ امریکا بھارت کو خطےکا تھانیدار بنا رہا ہے اور جب تک بھارت برابری کی بنیاد پر بات نہیں کرتا خطے میں امن نہیں ہوسکتا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ امریکا افغانستان میں ناکامی کی ذمےداری پاکستان پر ڈال رہا ہے تاہم پاکستان اپنی سالمیت پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرے گا، ہمیں امریکی پالیسی میں افغانستان میں ان کی شکست نظر آئی جب کہ امریکا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس ، چین ، شمالی کوریا، ایران اور دہشت گردوں کو چیلنج قرار دیا، وقت آگیا کہ ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سپر پاورز کی خواہشات کے برعکس واقعات تنازعات بن جاتے ہیں جن کی خواہشات کی وجہ سے تنازعات جنم لیتے ہیں اور سپر پاورز ہتھیاروں کی فروخت سے کمائی کے لئے تنازعات کو ہوا دیتی ہیں جب کہ مشرق وسطیٰ میں سپر پاورز توانائی کے وسائل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے جب کہ دنیا نے بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ قبول نہیں کیا اور جنرل اسمبلی میں امریکا کو اس حوالے سے جواب مل گیا ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان ڈائیلاگ اور ہمسایہ ملکوں سے دوستانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے افغانستان میں امن استحکام کے لئے غیرمشروط پرخلوص تعاون کیا۔
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے نے برصغیر کا امن داؤ پر لگا رکھا ہے، کشمیر کے عوام 7 دہائیوں سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔