29 دسمبر ، 2017
کراچی کے مسلم لیگ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران نامناسب رویئے کی شکایت پر لیگی رہنماؤں نے صحافیوں پر تشدد کیا اور کیمرے توڑ دیے۔
یہ واقعہ وفاقی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس کے دوران ہوا جہاں صحافیوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما عصمت انور محسود کے رویے کی شکایت کی۔
ایک صحافی کا موقف تھا کہ عصمت اللہ محسود کے بیٹے نے معمولی بات پر صحافی کے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پر بلدیہ ٹاون میں یوسی چیئرمین سعید اللہ آفریدی نے صحافیوں پر تشدد شروع کردیا۔
اس کے بعد عصمت انور محسود اور ان کے بیٹے بھی صحافیوں پر پل پڑے جبکہ ان کے محافظ بھی صحافیوں پر اپنی گنیں تانے کھڑے رہے۔
تشدد کے دوران جیو نیوز سمیت مختلف ٹی وی چینلز کے کیمرے بھی توڑے گئے جبکہ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جاتی رہیں۔
صحافی کئی گھنٹے مسلم لیگ ہاؤس میں محصور رہے۔ دھکم پیل اور شور شرابے کے باعث مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔
کچھ دیر بعد پولیس اور رینجرز نے پہنچ کر صورتحال پر قابو پایا اور محصور صحافیوں کو مسلم لیگ ن ہاؤس سے نکالا۔
مسلح افراد کی وجہ سے پولیس اور رینجرز نے مسلم لیگ ہاؤس گھیرے میں لیا ہوا ہے۔