31 دسمبر ، 2017
ترجمان نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ احتساب سے بچنے کیلیے سابق وزیراعظم کی سعودی عرب سے ڈیل کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام زیر گردش خبریں حقائق کے منافی اور حیران کن ہیں، نواز شریف سعودی حکمران خاندان سے دیرینہ تعلق کی بنا پر سعودی عرب گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے ہمیشہ اپنے ذاتی تعلقات کو قومی مفاد کے لیے استعمال کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق نواز شریف نے عدالتی فیصلوں کو تسلیم کیا ہے اور عدالتی فیصلوں کے احترام میں مقدمات کا سامنا کررہے ہیں، ان کو یقین ہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔
خیال رہے کہ نواز شریف سعودی عرب میں موجود ہیں جہاں وہ مختلف شخصیات سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
سابق وزیراعظم ریاض پہنچے تو پاکستان کے سفیر خان ہشام بن صدیق نے ان کا استقبال کیا جب کہ مسلم لیگ (ن) کے مقامی کے عہدے دار اور کارکن بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سعودی عرب میں پہلے سے موجود وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے عمرہ کی ادائیگی کرلی جس کے بعد آج وہ ریاض پہنچیں گے۔
نوازشریف اور شہبازشریف کی آج سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت دیگر اہم سعودی شخصیات سے اکٹھے ملاقات کا امکان ہے۔
شریف برادران کے سعودی عرب کے دورے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مقدس مقام ہونے کی وجہ سے کوئی نہ کوئی وزیر یا حکومتی شخصیت سعودی عرب جاتی ہے، اس لیے ضروری نہیں کہ ہر کوئی سعودی عرب جاکر سیاست کرے۔
رانا ثنااللہ نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہ کہا کہ سعودی عرب میں ملک کے معاملات پر نہیں، خطے اور مسلم دنیا کے مسائل پر بات ہوگی، نواز شریف اور شہباز شریف سعودی عرب میں مسلم دنیا کے مسائل پر بات کریں گے۔
سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی سیاست میں سعودی عمل دخل کی کوئی نئی بات نہیں، ماضی میں پی این اے کی تحریک کے دوران بھی سعودی عرب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کردار ادا کرچکا ہے۔
(ن) لیگ کے رہنما سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کو ذاتی قرار دینے والے لوگ ناواقف ہیں۔