05 جنوری ، 2018
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے بھی سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف سے راز فاش کرنے کا مطالبہ کردیا۔
دو روز قبل نواز شریف نے کہا تھا کہ اگر پردے کے پیچھے کی کارروائیاں نہ رکیں تو سارے ثبوت اور شواہد قوم کے سامنے رکھ دوں گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’تین بار ملک کا وزیراعظم رہا ہوں، بہت سے حقائق سامنے ہیں، مخلص اور درد مند شہری کی حیثیت سے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں پورے اخلاص کے ساتھ اپنے کردار اور عمل کا ضرور جائزہ لینا چاہیے، بڑی دردمندی سے کہتا رہا ہوں کہ ہمیں اپنے گھر کی خبر ضرور لینی چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ دنیا ہمیں قربانیوں کے باوجود ایسے کیوں دیکھتی ہے‘۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ ’میرے مشورے کو نہ صرف نظر انداز کیا جاتا رہا بلکہ اسے کبھی ڈان لیکس اور کبھی کوئی اور نام دے کر میری حب الوطنی پر سوال اٹھائے گئے‘۔
گزشتہ روز آصف علی زرداری نے بھی نواز شریف سے راز فاش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جمعے کے روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف ٹی وی چینلز پر آئیں اور جن چیزوں کے بارے میں وہ بات کررہے ہیں ان کا انکشاف کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پھر ہم بھی ان کے بارے میں کئی راز فاش کریں گے، ابھی تو ہم نے صرف 5 سے 10 فیصد باتیں بتائی ہیں۔
امریکا سے تعلقات میں حالیہ کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 73 ہزار جانیں قربان کیں، اس کے باوجود امریکا پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے۔
امریکا ہم پر الزام تراشی کے بجائے اپنی پالیسی درست کرے جبکہ پاکستان کو بھی امریکا سے متعلق اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
طاہر القادری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اپنے حصہ سے زیادہ کا کام کرچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا افغانستان میں کیا کام لیکن امریکا بھارت کو وہاں کا تھانے دار بنارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے مذہبی آزادی سے متعلق واچ لسٹ میں پاکستان کو شامل کرنا ظلم ہے، ہمارا پورا معاشرہ