13 جنوری ، 2012
اسلام آباد…وزیر اعظم یو سف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بڑھ کر کیا ایشو ہوسکتا ہے کہ ایوان کو اعتماد میں نہ لیں، مجھے اعتماد کے ووٹ کی ضرور ت نہیں،پارلیمنٹ یا وزیر اعظم کی مدت کم ہونی چاہیے تو آئینی ترمیم لے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدس آئین کا احترام سب کو کرنا چاہیے، پارلیمنٹ کو حق حاصل ہے کہ وہ جو چاہے کرسکتی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم یہاں این آر او کیلئے نہیں آئے، نہ اس حوالے سے سفارش چاہتے ہیں اور نہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ آپ ہمیں فوج سے بچائیں، ہم اداروں کے ٹکراوٴ اور شہید بھی ہونے کیلئے نہیں آئے، ہم اداروں کا تصادم نہیں چاہتے، میں نے اور لیڈر آف دی اپوزیشن نے ایک ہی سال سیاست شروع کی، فیصلہ کرلیں اس ملک میں جمہوریت ہوگی یا آمریت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی غلطیاں کیں اور آپ نے بھی کیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ جمہوریت کو نقصان پہنچے،کیا ایسی مصیبت پڑی کہ ہم سب یہاں اکٹھے ہوگئے، اسی طرح ایک رات میں 17ججز بھی تو غلط معلومات پر اکٹھے ہوئے تھے، جب مصیبت آتی ہے تو کوے بھی اپنی برادری کیلئے اکٹھے ہوجاتے ہیں، یہ تو پارلیمنٹ ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں اس سے قبل آرمی چیف نہیں آئے تھے، اپوزیشن بتائے کہ کیا این آر او ہم نے بنایا تھا، این آر او کے خالق پر کوئی بات نہیں کرتا، این آر او کا خالق کہہ رہا ہے کہ میں آرہا ہوں۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب کوئی اسٹیج سجایا گیا تو وہ نہ آپ کیلئے ہوگا اور نہ ہمارے لیے، غلطیاں سب کرتے ہیں، ہم نے بھی کیں، اس کا مقصد یہ نہیں کہ جمہوریت مصیبت میں آئے، زیادہ عذاب بھی آیا تو ہم عوام میں جائیں گے مگر کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے، جیل میں جاوید ہاشمی پرتشدد ہوا، زیادتیاں ہمارے ساتھ بھی ہوئیں، آمر کہتے ہیں آئین کی پاسداری کرینگے لیکن حکومت کورخصت کردیتے ہیں، اتنی مبہم صورتحال پیدا نہ کریں کہ آئین کی تشریح کوئی اور کرے۔