15 جنوری ، 2018
لاہور: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو اہم ذمہ داریاں ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے لیے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچے جہاں ائیرپورٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، شہبازشریف کے ہمراہ جاتی امرا پہنچے جہاں ان کی نوازشریف سے اہم ملاقات ہوئی جس میں وزیراعظم اور نوازشریف کے علاوہ صرف شہبازشریف موجود تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ بعد میں یہ ملاقات اجلاس میں تبدیل ہوگئی جس میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی شامل ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ انتخابات کی حکمت عملی اور مسلم لیگ (ن) کے جلسوں پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس کے دوران بلوچستان میں پیش آنے والی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا جب کہ 17 جنوری کو عوامی تحریک کے احتجاج سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا اور اس دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، نوازشریف اور شہبازشریف کی شوکت ترین سے اہم ملاقات ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں ملک کی معاشی صورتحال پر غور کیا گیا اور سابق وزیر خزانہ سے اقتصادی امور پر مشاورت مانگی گئی۔
ذرائع کا کہناہےکہ نوازشریف اور وزیراعظم سے ملاقات کے بعد شوکت ترین کو اہم ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے جب کہ اس بات کا قومی امکان ظاہر کیا جارہا ہے شوکت ترین کو مشیر خزانہ بنایا جاسکتا ہے۔
واضح رہےکہ اسحاق ڈار کے وزارت خزانہ کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد مفتاح اسماعیل کو وزیراعظم کا مشیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے جب کہ وزیر مملکت برائے خزانہ کی ذمہ داریاں رانا افضل کو سونپی گئی ہیں۔
شوکت ترین پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔