پاکستان
Time 14 فروری ، 2018

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس: ایف آئی اے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گا

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نےپشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایف آئی نے کیس کی پیروی کے لئے جسٹس (ر) حامد علی شاہ کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں۔

ایف آئی اے کی طرف سے جسٹس ریٹائرڈ حامدعلی شاہ آئندہ چار روز میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

پشاور ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس کے ملزم ڈاکٹر فواد کے خلاف ایف آئی آر ختم کرنے کا فیصلہ دیا تھا اور معاملے کو ایف آئی اے کے دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا تھا۔

ایف آئی اے کی مجوزہ اپیل میں مؤقف اخیتار کیا گیا کہ مقدمے میں جو دفعات لگائی ہیں و ہ ایف آئی اے کے اختیار میں آتی ہیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈاکٹر فواد باچا خان یونی ورسٹی چارسدہ میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر تعینات تھے اور ان کو ملنے والی تنخواہ کی رقم وفاقی حکومت کے پیسوں سے ادا کی گئی۔

ڈاکٹر فواد جان کے خلاف ایف آئی اے نے ایگزیکٹ سے جعلی ڈگریاں لینے پر مقدمہ درج کیا تھا۔

ڈاکٹر فواد نے ایگزیکٹ سے پی ایچ ڈی کمپیوٹر سائنس میں دو ڈگریاں لی تھیں،ایف آئی اے کراچی نے ایگزیکٹ سے ملنے والے ڈیٹا سے ڈاکٹر فواد کو جاری جعلی ڈگریوں کی تصدیق کی تھی جب کہ ان کی بی سی ایس کی ڈگری بھی جعلی تھی۔

ڈاکٹر فواد نے ایف آئی اے کے سامنے جعلی ڈگریاں لینے کا اعتراف بھی کیا تھا اور ایف آئی اے کرائم سیل نے 2016میں ڈاکٹر فواد کے خلاف سال کا پہلا کیس رجسٹر کیا تھا۔

پشاور ہائی کورٹ نے ڈاکٹر فواد جان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈاکٹر فواد نے 2003سے 2009تک پانچ جعلی ڈگریاں حاصل کیں جس میں سے چار جعلی ڈگریاں ایگزیکٹ نے فراہم کیں۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار ایگزیکٹ کی جعلی ڈگریوں کے معاملے کا از خود نوٹس بھی لے چکے ہیں۔

مزید خبریں :