19 فروری ، 2018
قصور کے گاؤں لدھیکے میں شوہر نے بیوی کواس کے باپ کے سامنے مبینہ طور پر تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔
خاتون کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال لاہور منتقل کر دیا گیا، جہاں اسپتال ذرائع کے مطابق اس کا 85 فیصد جسم جھلس چکا ہے،پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزموں کی تلاش شروع کر دی۔
قصورمیں ایک اور لرزہ خیز واقعہ پیش آیا ہے جس میں حوا کی بیٹی مبینہ طور پر سسرالیوں کے ظلم کا نشانہ بن گئی۔
خاتون کے والد محمد منشاء کےمطابق 16فروری کو اسے اطلاع ملی کہ داماد قمر نےاس کی 27سالہ بیٹی 3بچوں کی ماں اِرم شہزادی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
وہ 18 فروری کو معاملہ سلجھانے کے لئے 2 معززین کے ہمراہ داماد کے گھر گئے، جہاں تلخ کلامی ہوگئی، اسی دوران قمر نے بشریٰ بی بی،سدرہ بی بی اور 2 نامعلوم افراد کے کہنے پر اس کی بیٹی کو تیل چھڑک کر آگ لگا دی اور فرار ہوگئے۔
محمد منشاء نے کہا کہ انہوں نے آگ بجھا کر بیٹی کو پہلے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال قصور اور وہاں سےجناح اسپتال لاہور منتقل کیا، ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اِرم کا 85 فیصد جسم جھلس چکا ہے۔
دوسری جانب ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت اور ایس پی انویسٹی گیشن قدوس بیگ نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے شواہد جمع کرلیے اور منشاء کی رپورٹ پرمقدمہ درج کرکےملزموں کی تلاش شروع کر دی۔
صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو اور آئی جی پنجاب عارف نوازنےبھی واقعےکانوٹس لیتےہوئے ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
خاتون کے ورثاءنے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔