Time 23 فروری ، 2018
پاکستان

ڈاکٹرمصباح راٹھور — ملک کی پہلی سویلین فلائٹ سرجن

ڈاکٹر مصباح راٹھور کو پاکستان کی پہلی سویلین فلائٹ سرجن کا اعزاز حاصل ہے—۔فوٹو/ بشکریہ شہاب عمر

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر مصباح راٹھور نے ملک کی پہلی سویلین فلائٹ سرجن کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے کولپور سے تعلق رکھنے والی خاتون ڈاکٹر مصباح راٹھور نے ملک میں ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

ڈاکٹر مصباح نے بولان میڈیکل کالج کوئٹہ سےفارغ التحصیل ہونے کے بعد ایرومیڈیکل انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان ائر فورسز سے ایوی ایشن میڈیسن میں پرائمری اور پھر ایڈوانس کورس میں ڈپلومہ حاصل کیا۔

جس کے بعد ڈاکٹر مصباح صرف صوبے میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں پہلی سویلین فلائٹ سرجن بن گئیں۔

ڈاکٹر مصباح راٹھور اب سویلین فلائٹ سرجن ہونے کے ناطے پاک فوج کے مشن کے دوران طبی خدمات کی فراہمی کے لیے کومبیٹ گروپ کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

اس سے قبل وہ بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی کئی مشنز میں حصہ لے چکی ہیں اور پوری جانفشانی سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

ڈاکٹر مصباح ایمرجنسی صورت حال مثلاً سیلاب اور زلزلے سمیت دیگر آپریشنز میں فورسز کے شانہ بشانہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے  متاثرہ علاقے میں جاکر متاثرین کو علاج و معالجہ اور طبی امداد فراہم کرتی ہیں۔   

ڈاکٹر مصباح راٹھور نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد کوئٹہ سے میٹرک کیا اور اس کے بعد گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج کوئٹہ سے ایف ایس سی پاس کیا اور پھر بولان میڈیکل کالج کوئٹہ سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔

2013 میں انہوں نے اسلام آباد میں ایرو میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پاکستان ائر فورس میں ایرو اسپیس میڈسن میں پرائمری کورس مکمل کیا جب کہ اگست2017 میں ایوی ایشن میڈیسن میں ایڈوانس کورس میں ڈپلومہ حاصل کیا۔

 واضح رہے کہ اس سے قبل کسی بھی سویلین خاتون ڈاکٹر نے یہ کورس نہیں کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر مصباح کو ایرو اسپیس میڈیسن میں پاکستان کی پہلی سویلین فلائٹ سرجن کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فلائٹ سرجن کا کام عام ڈاکٹروں کی نسبت مشکل ہے اور شروع شروع میں فیلڈ میں جاتے وقت وہ گھبرا جاتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین اور خاص طور پر اپنے مرحوم والد کو دیتی ہیں، جن کی دعاؤں اور تعاون کی بدولت وہ اس مقام پر پہنچی ہیں۔

 ڈاکٹر مصباح راٹھور کی والدہ غزالہ راٹھور نے جیونیوز کو بتایا کہ ان کی بیٹی نے اس مقام تک پہنچنے کی لیے انتھک محنت کی ہے۔

والدہ کا کہنا تھا کہ مصباح کو ان کے والد نے بہت سپورٹ کیا، لیکن آج وہ اس دنیا میں نہیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک سال قبل مصباح کے والد کا انتقال ہوگیا تھا جس پر شدید صدمے کے باوجود انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ محنت کو جاری رکھا کیونکہ یہ ان کے والد کا خواب تھا۔

ڈاکٹر مصباح راٹھور کی اب یہ خواہش ہے کہ وہ امریکا سے ایرو اسپیس میڈیسن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیاء میں پہلی عسکری و سویلین فلائٹ سرجن کا اعزار بھی اپنے نام کرلیں۔

مزید خبریں :