پاکستان

نواز شریف نے اپنے دیرینہ ساتھی چوہدری نثار سے راہیں جدا کرلیں


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے تین دہائیوں تک ساتھ رہنے والے دیرینہ ساتھی اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے راہیں جدا کرلیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے آج ہونے والے پارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں چوہدری نثار کو مدعو نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق چوہدری نثار کو اجلاس میں لانے کے لئے سابق وزیراعظم کو رات گئے تک قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے تاہم وہ اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان کے بیانیے کو عوام نے تسلیم کیا لیکن ایسا نہیں ہوسکتا کہ ان کی جماعت میں سے اس کی مخالفت ہو جب کہ چوہدری نثار نے سرعام ان کے بیانیے کی مخالفت کی تھی۔ 

خیال رہے کہ چوہدری نثار نے 10 فروری کو پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب آپ ججز کی ذات پر تنقید کرتے ہیں تو مسئلہ گھمبیر ہوتا ہے۔

چوہدری نثار نے پارٹی کو چلانے کےحوالے سے خدشات اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'پارٹی کو کتنا نقصان ہوگا چند ماہ میں سامنے آ جائے گا'۔

نواز شریف سے منسوب بیان جھوٹ پر مبنی ہے، مریم نواز

دوسری جانب نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں معاملے پر میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نثار سے متعلق نواز شریف سے منسوب بیان من گھڑت ہے۔

ادھر چوہدری نثار کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ نواز شریف کے مبینہ بیان پر ایک، دو روز میں بیان دیں گے۔

شہباز شریف چوہدری نثار سے متعلق گتھی سلجھا دیں گے، رانا ثناء اللہ

وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے جیو نیوز کو بتایا کہ چوہدری نثار ناراض ہیں اور وہ اکثراجلاسوں میں نہیں آتے لیکن میرا خیال ہے کہ چوہدری نثارکواجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہوگی۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ چوہدری نثارپارٹی کےساتھ رہیں گے اور ان کی ناراضگی ایسی نہیں کہ دورنہ ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چوہدری نثارسے متعلق گتھی سلجھادیں گےکیونکہ وہ پہلے بھی کئی مرتبہ چوہدری نثارسے متعلق گتھی سلجھا چکے ہیں۔

نواز شریف کے جی ٹی روڈ سے جانے کے حوالے سے رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ پہلےفیصلہ ہوا تھا کہ نوازشریف کی ریلی موٹروے سے جائے گی اورجگہ جگہ استقبال ہوگا ، جب جی ٹی روڈ سے ریلی نکالنے کا فیصلہ ہوا توایجنسیوں نے بتایا کہ دہشت گردی کا خطرہ ہے۔

صوبائی وزیر قانون نے مزید بتایا کہ ہمارا خیال تھا کہ جی ٹی روڈ سے ریلی نکالنے سے سیکیورٹی میں مشکلات ہونگی لیکن چوہدری نثار نےشہبازشریف کوزوردیکرمنوایا کہ ریلی جی ٹی روڈ سے نکالی جائے۔

رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ چوہدری نثارہرمعاملے میں ساتھ رہے ہیں لیکن کچھ چیزوں کوعوام کےسامنےلانا پارٹی میں اچھا نہیں سمجھا جاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے نوازشریف کے بیانیے کوقبول کرلیا ہے اور شہبازشریف سمیت پوری پارٹی نوازشریف کے بیانیے کے ساتھ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نےکبھی نوازشریف کےبیانیے سےانحراف نہیں کیا بلکہ پارٹی کے اجلاسوں میں شہبازشریف نوازشریف کے بیانیےپربولتےہیں۔

مزید خبریں :