پاکستان

کراچی: نوجوان کے قتل کے الزام میں سی ٹی ڈی انسپکٹر گرفتار

مقتول اظفر صدیقی کی فائل فوٹو—۔

کراچی: پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے میڈیکل کالج کی وائس چانسلر کے داماد اظفر صدیقی کے قتل کے الزام میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر کو حراست میں لے لیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق کراچی کے ڈاؤ میڈیکل کالج کی وائس چانسلر کے داماد اظفر صدیقی کو گزشتہ برس 5 اپریل کو جھانسہ دے کر اغواء کیا گیا تھا۔ 

واردات میں ملوث مقتول کے گہرے دوست علی کو اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے واردات کے اگلے ہی روز گرفتار کیا تاہم واردات کے بارے میں اعتراف کرانے میں پولیس ناکام رہی اور 22 روزہ عدالتی ریمانڈ کے بعد ملزم کو چھوڑ دیا گیا۔ 

ذرائع کے مطابق خفیہ اطلاع ملنے رینجرز نے ملزم علی کو گزشتہ روز گرفتار کیا اور رینجرز کے تفتیشی ماہرین نے ملزم سے مخصوص طریقے سے تفتیش کی تو اس نے ناصرف واردات کا اعتراف کیا بلکہ اس جگہ کی بھی نشاندہی کی جہاں مغوی اظفر کو قتل کرنے کے بعد لاش دفنائی گئی تھی۔

ملزم نے اپنے بیان میں سی ٹی ڈی کے ایک معروف افسر آصف عثمان کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف کیا جنہیں پشاور سے کراچی پہنچنے پر ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

 گرفتار ملزم علی کے بیان کے مطابق اس نے اور انسپکٹر آصف عثمان نے فیڈرل بی ایریا بلاک 21 میں 65 ہزار روپے ماہوار پر بنگلہ کرائے پر لے رکھا تھا اور قتل کی واردات بھی اسی بنگلے میں ہوئی۔

ملزم کے مطابق سی ٹی ڈی انسپکٹر آصف عثمان نے 32 سالہ اظفر امتیاز صدیقی کی ٹانگیں پکڑیں جبکہ اس نے اظفر کو گلا دبا کر قتل کیا اور لاش باورچی خانے میں ہی گڑھا کھود کر دفنادی۔

رینجرز اور پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ملزم کی نشاندہی پر لاش برآمد کی جب کہ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ منصوبے کے مطابق ملزمان نے مقتول کے خاندان سے 4 کروڑ روپے تاوان وصول کرنا تھا۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق مقتول بیرون ملک کا رہائشی تھا جو چند ماہ قبل ہی وطن واپس آیا تھا، اغواء اور قتل سے تین ہفتے قبل مقتول اظفر صدیقی کی شادی ہوئی تھی۔ 

مزید خبریں :