شریف خاندان کے خلاف 2 نیب ریفرنسز کی سماعت 14 مارچ تک ملتوی

فوٹو: فائل

اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف دو نیب ریفرنسز میں مزید دو گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے جس کے بعد سماعت 14 مارچ تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز کی سماعت کی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت پہنچے جس کے بعد سماعت شروع ہوئی تو ان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کی طبیعت خراب ہے اس لئے انہیں جانے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے سابق وزیراعظم کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی۔

سماعت باقاعدہ شروع ہوئی تو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نیب کے گواہ شاہد محمود نے نیب کو فراہم کردہ ریکارڈ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں تقاریر کا ریکارڈ نیب کو فراہم کیا جب کہ 2 ڈی وی ڈیز کے ساتھ تقاریر کا ٹرانسکرپٹ بھی دیا۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی کی تقاریر کو کمرہ عدالت میں چلا کر بھی دیکھا گیا۔

نیب کے دوسرے گواہ سید حسن ریاض نے بھی اپنا بیان قلمبند کرایا جس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کی۔ 

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 مارچ تک کے لئے ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ویزا اینڈ قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کی تھی۔

نیب ریفرنسز کے ٹرائل میں توسیع کا معاملہ

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کے ٹرائل کا آغاز 14 ستمبر 2017  کو ہوا اور سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈلائن 13 مارچ کو ختم ہورہی ہے۔

احتساب عدالت کےجج نےٹرائل مکمل کرنےکی مدت میں توسیع کے لیےسپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جب کہ سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لیے آج سماعت کرے گا۔

کیس کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔

نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے ہیں جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا ہے۔

جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔

مزید خبریں :