دنیا
Time 15 مارچ ، 2018

روس کا بھی برطانوی سفیروں کو ملک بدرکرنے کا فیصلہ

ماسکو: برطانیہ کی جانب سے روسی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد روس نے بھی برطانوی سفارتکاروں کی ملک بدری کا فیصلہ کرلیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے کہ میڈیا سے گفتگو میں برطانوی سفارتکاروں کی ملک بدری کو یقینی قرار دیا۔

روس نے اپنے سفیروں کی برطانیہ سے ملک بدری کو غیر ذمپ دارانہ اور شواہد کے بغیر اٹھایا گیا اقدام کہا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق جب روسی وزیر خارجہ سے پوچھا گیا کہ برطانوی سفارتکاروں کو کب ملک بدر کیا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ ’بہت جلد، اور یہ میرا وعدہ ہے‘۔

روسی وزیر خارجہ نے برطانوی الزامات کو انتہائی احمقانہ بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت کا یہ اقدام بریگزٹ کے بعد اس کو درپیش مسائل کی وجہ سے ہے۔

برطانیہ- روس تعلقات میں کشیدگی کی وجہ

خیال رہے کہ برطانیہ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سابق روسی جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی 33 سالہ یولیا اسکریپال پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہے۔

4 مارچ کو سرگئی اور ان کی بیٹی انگلینڈ کے شہر سالسبری میں ایک بینچ پر نیم مردہ حالت میں پائے گئے تھے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں اب ان دونوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان دونوں کو اعصابی گیس کے ذریعے قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور جو اعصابی گیس استعمال کی گئی وہ سوویت دور کا اعصابی زہر نوویچوک تھا۔

سرگئی اور ان کی بیٹی کو بینچ سے اٹھانے والے پولیس افسر کی بھی حالت بگڑ گئی تھی اور اس وقت وہ بھی اسپتال میں زیر علاج ہے۔

اس واقعے کے بعد برطانیہ نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس کیس میں تعاون کرے اور اس سوال کا جواب دے کہ روسی ساختہ اعصابی گیس برطانیہ کس طرح پہنچی تاہم روس کی جانب سے تعاون سے انکار کے بعد اب برطانوی وزیراعظم نے روس کے خلاف اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔

مزید خبریں :