23 جولائی ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے نئے قانون کے خلاف مختلف آئینی درخواستوں کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ آئینی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔ آئینی درخواستوں میں وفاق کو بذریعہ وزارت قانون و انصاف و پارلیمانی امور کو فریق بنایا گیا ہے۔ پانچ رکنی بینچ جسٹس میاں شاکر اللہ جان،جسٹس تصدق حسین جیلانی،جسٹس جواد ایس خواجہ اورجسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل ہے۔سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے نئے قانون کے خلاف درخواستوں پر وزیراعظم ،اسپیکرقومی اسمبلی،،چیرمین سینیٹ،،وزیر قانون ،کیبنٹ ڈویڑن اور وفاق کو نوٹس جاری کئے ہوئے ہیں۔ آج سماعت شروع ہوئی تو وفاق کے وکیل نے موٴقف اختیار کیا کہ انہیں کل ہی وکیل مقرر کیا گیا ہے، مزید وقت دیا جائے اور مقدمے کی اہمیت کے پیش نظر سماعت فل کورٹ کرے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بینچ کیسا ہو یہ عدالتی استحقاق ہے، اس بنچ میں بھی سینئر ججز شامل ہیں، اسے رہنے دیں۔ اٹارنی جنرل نے موٴقف اختیار کیا کہ ملکی تاریخ میں ایسا کیس کبھی نہیں آیا، یہ اہم کیس ہے، تیاری کیلئے 2 ہفتے دیے جائیں، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ بہت اہم ہے جو عدلیہ کی آزادی سے متعلق ہے، جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔