لاہور کے چڑیا گھرمیں ایک ماہ کے دوران تیسرا بنگال ٹائیگر دم توڑ گیا


لاہور کے چڑیا گھرمیں ایک مہینے کے دوران تیسرا بنگال ٹائیگر دم توڑ گیا۔

بنگال ٹائیگر ’راول‘ دم توڑ گیا، بنگال ٹائیگر کو 3 سال کی عمر میں 2013 میں چڑیا گھر لایا گیا تھا اور وہ بلڈ پیراسائٹ کے مرض میں مبتلا تھا۔

لاہور چڑیا گھر میں بلڈ پیراسائیٹ کی وجہ سےمرنے والا بنگال ٹائیگر ’راول ‘ گزشتہ 10 دن سے زیرعلاج تھا۔

چڑیا گھر انتظامیہ کہ مطابق چیتا صحت مند ہو رہا تھا اور اس نے کھانا پینا بھی شروع کر دیا تھا۔

راول کی عمر تقریباً 9 سال تھی جسکی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز بھجوادی گئی ہے۔

چیتے کی موت کے بعد لاہور چڑیا گھر میں ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ پارکس پنجاب خالد ایاز خان کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر کے ویٹرنری ماہرین کا اسی ہفتے سیمینار بلایا جائے اور ان کی سفارشات کی روشنی میں چڑیا گھروں میں موجود شیروں اور بِگ کیٹس کو بلڈ پیراسائیٹ کے حملے سے بچانے کیلئے مزید مؤثر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جانوروں کی ہسٹری بنائی جائے اور ماہانہ بنیادوں پر ان کی صحت سے متعلق ہیلتھ بلیٹن کا اجراء بھی کیا جائے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 13 مارچ کو 8 سالہ اور 17 مارچ کو 12 سالہ مادہ بنگال ٹائیگریس ہلاک ہوچکی ہیں۔ لاہور چڑیا گھر میں آئے روز جانوروں کی ہلاکت نے چڑیا گھر انتظامیہ کیخلاف سوالات کو جنم دے دیا ہے۔

اسی طرح گزشتہ ماہ پشاور میں کھلنے والے چڑیا گھر میں بھی اب تک تین جانور مرچکے ہیں جن میں 10 سالہ برفانی تیندوا، 10 سالہ بندر اور 4 سالہ ہرن بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :