16 اپریل ، 2018
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کہ بھارتی ہائی کمشنر کو سکھ یاتریوں سے ملاقات سے روکنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ نے بھارتی ہائی کمشنر کو آمد مؤخر کرنے کی درخواست کی، حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بھارتی کوشش قابل مذمت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سیکرٹری متروکہ وقف املاک بوڈر نے بھارتی ہائی کمشنر کو سکھ برداری کے اجتماع میں باضابطہ شرکت کی دعوت دی تاہم بھارت میں سکھوں کے مذہبی رہنما بابا گرونانک کے حوالے سے متنازع فلمیں ریلیز ہونے پر سکھ برداری کے لوگ سراپا احتجاج تھے جس کی وجہ سے سیکیورٹی صورتحال بگڑنے کے خدشے پر سیکرٹری بورڈ نے بھارتی ہائی کمشنر کو آمد مؤخر کرنے کی درخواست کی۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کا مذہبی مقامات سے متعلق پاک بھارت طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام پاکستان پر لگانا حیران کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود دو بار پاکستانی زائرین کو خواجہ غریب نواز کے عرس میں شرکت کے لیے ویزے نہ دے کر اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔