16 اپریل ، 2018
جرائم کے سنگین مقدمات میں ملوث متحدہ قومی موومنٹ کے سابق سيکٹر انچارج رئیس ممّا کو 14 روزہ جوڈيشل ريمانڈ پر جيل بھيج ديا گيا۔
ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی قیادت کے حکم پر اُس نے ٹارگٹ کلنگ اور چائنا کٹنگ سمیت مختلف جرائم کا ارتکاب کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو اپنے بیان میں رئیس مما نے کہا کہ ’میں اعتراف کرتا ہوں، کہ مجھے اپنی جماعت کے اہم رہنماؤں کی پشت پناہی حاصل تھی اور اُن کے حکم پر میں نے نہ صرف مخالف سیاسی جماعتوں کے کئی کارکنوں کو قتل کیا بلکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا‘۔
اس نے مزید کہا کہ ’میں اعتراف کرتا ہوں کہ میں بھتہ خوری، اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے جیسے جرائم میں ملوث ہوں اور میں نے کورنگی اور کراچی کے مختلف علاقوں میں چائنا کٹنگ بھی کی‘۔
پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی نشاندہی پر عید گاہ کے علاقے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
عدالت نے تمام مقدمات ميں رئيس مما کو 14 روزہ جوڈيشل ريمانڈ پر جيل بھيج ديا مگر سوال پھر وہی ہے کہ کیا ملزم اپنے اعترافی بیان پر قائم رہے گا یا بلدیہ فیکٹری کیس میں نامزد ایک اور سابق سیکٹر انچارج رحمان عرف بھولا کی طرح اپنا بیان بدل دے گا؟