30 اپریل ، 2018
حکومت سندھ نے صوبے میں فوڈ اتھارٹی فعال کر دی ہے جس کے لوگوں کو پتہ چلے گا کہ وہ جو کھا رہے ہیں وہ صحت مند غذا ہے یا کئی بیماریاں اپنے ہاتھوں خرید لیتے ہیں۔
سندھ اسمبلی نے گزشتہ برس مارچ میں سندھ فوڈ اتھارٹی ایکٹ کی منظوری دی تھی اور پھر گزشتہ ماہ سندھ فوڈ اتھارٹی کو باقاعدہ فعال کر کے امجد لغاری کو اس کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا تھا۔
سندھ فوڈ اتھارٹی نے پہلے مرحلے میں کراچی کے ہوٹلز ریسٹورنٹس اور اسپتالوں کی کینٹینوں کے کھانے کے معیار کو چیک کرنا شروع کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ ڈیری مالکان، چپس مٹھائی اور نمکو بنانے والے، برف فیکٹری مالکان اور پکوان سینٹرز کو چیک کرنے کا عمل بھی شروع کیا جا چکا ہے۔
ڈائریکٹر آپریشن سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ کا کہنا ہے کہ بڑے ہوٹلز ہوں یا چھوٹے ریسٹورانٹس، اسپتالوں کی کینٹینز ہوں یا پھر ٹھیلوں پر فروخت ہونے والے چٹ پٹے پکوان، صفائی ستھرائی اور تازہ چیزوں کا استعمال ضروری ہے۔
چیئرمین آل ریسٹورانٹ ایسوسیشن شوکت علی سلیمان کا کہنا ہے کہ فوڈ اتھارٹی کے قیام سے کھانے کے معیار میں بہتری لانے کے لیے ریستورانٹ مینجمنٹ بھی تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو تازہ کھانا کھلانا اور صفائی کو مد نظر رکھنا کراچی کے ہوٹلز اور ریسٹورانٹس مالکان کی ترجیج میں شامل ہے۔