کراچی میں سورج آج بھی آگ برساتا رہا، پارہ 43 ڈگری تک پہنچ گیا


کراچی میں منگل کے روز بھی گرمی لوگوں کو ہلکان کرتی رہی،آگ برساتے سورج نے باہر کھڑا رہنا مشکل کردیا، پارہ 43ڈگری کو چھو گیا جبکہ گرمی کا احساس 45 ڈگری تک جاپہنچا۔

شہریوں کا امتحان ابھی باقی ہے کیوں کہ موسم ایک دن اور سختی دکھائے گا، جمعے سے گرمی کم ہونے کا امکان ہے۔

شدید گرمی کے باعث سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں 22 ،23 اور 24 مئی کو ہونے والے امتحانات ملتوی کردیے گئے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ کراچی میں دن 2 بجے درجہ حرارت 42 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جب کہ شہر میں شمال مغرب سے 21 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار  سے ہوائیں چل رہی تھیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 4 فیصد تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں جاری ہیٹ ویو کی لہر  جمعرات تک برقرار رہ سکتی ہے اور جمعہ (25 مئی) سے درجہ حرارت میں کمی متوقع ہے۔

گزشتہ روز کراچی میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ رہا تھا جبکہ سب سے زیادہ درجہ حرارت چھور میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

احتیاطی تدابیر:

اگر ہوا نہ ہو تو شہری لو لگنے، ہیٹ اسٹروک اور پانی کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ہیٹ اسٹروک اُس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جاسکے۔

لیکن پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہوسکتا ہے۔

حالیہ گرمی کی لہر چونکہ رمضان المبارک کے دوران آ رہی ہے، لہذا روزے کی حالت میں ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلا ضرورت سائے دار جگہ سے مت نکلیں اور اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

  • باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں۔
  •  ہلکے رنگوں والے کپٹرے پہنیں۔
  • جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔
  • سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں۔
  • سحر اور افطار میں ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال کریں۔
  • شدید گرمی میں 4 سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
  • ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابطیس یا شوگر، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نا نکلیں۔
  • وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے۔

مزید خبریں :