پاکستان
26 جولائی ، 2012

توہین عدالت قانون بنانے کی وجہ سامنے آرہی ہے، سپریم کورٹ

توہین عدالت قانون بنانے کی وجہ سامنے آرہی ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد… توہین عدالت کے خلاف نئے قانون کو چیلنج کئے جانے کے مقدمہ کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے جبکہ اس قانون سازی پر پارلیمانی بحث کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے توہین عدالت کے نئے قانون کے خلاف دائر درخواستوں کے مقدمہ کی سماعت کی، درخواست گزار وکلاء کی طرف سے دلائل کا سلسلہ آج بھی جاری رہا جبکہ نئے ایکٹ پر پارلیمنٹ میں بحث کی کارروائی بھی پیش کی گئی، درخواست گزار وکیل احسن الدین نے دلائل دیتے ہوئے اس پارلیمانی بحث پر اعتراضات بھی پیش کئے، ایک موقع پر عدالتی بنچ کے رکن جسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمنٹ کی کارروائی کو تحفظ حاصل ہوتا ہے اور پارلیمانی کارروائی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتی تاہم بحث کو عدالت دیکھ سکتی ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے مزید ریمارکس دیئے کہ پارلیمنٹ کی بحث میں بہت کچھ سامنے آرہا ہے، یہ قانون بنانے کی کیا وجہ تھی وہ سامنے آرہی ہے۔ چیف جسٹس جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پارلیمانی بحث کی دستاویز قانون کی تشریح میں مدد گار ثابت ہو گی۔

مزید خبریں :