Time 06 جون ، 2018
پاکستان

نوازشریف کا اصغرخان کیس میں جواب داخل کرنےکا فیصلہ

سپریم کورٹ نے نوازشریف سمیت 28 سیاستدانوں سے 12 جون تک جواب طلب کررکھا ہے—فائل فوٹو اے ایف پی۔

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے اصغر خان کیس میں جواب داخل کرنےکا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ اس سلسلے میں انہوں نے وکیل کی خدمات بھی حاصل کرلیں ہیں۔

سابق وزیراعظم نے بیرسٹر محمد منور دگل کی خدمات حاصل کیں، جن کا نوازشریف کی جانب سے وکالت نامہ سپریم کورٹ میں جمع کروایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے نوازشریف سمیت 28 سیاستدانوں سے 12 جون تک جواب طلب کررکھا ہے۔

کیس کی آج ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران تمام افراد کو ہفتہ تک تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سویلین افراد کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونا ہوگا، جبکہ اس بات کا تعین عدالت کرے گی کہ کن کا ٹرائل فوج میں ہونا ہے اور کن کا سویلین اداروں میں۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس کی 2 جون کو ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے 1990 کی انتخابی مہم کے دوران پیسے وصول کرنے والے سابق وزیراعظم نواز شریف، سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی اور عابدہ حسین سمیت21 سویلین کو نوٹس جاری کیے تھے۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ 'میاں نواز شریف کہاں ہیں؟انہیں نوٹس دیا تھا وہ کیوں نہیں آئے؟ ٹی وی چینلز پر ٹکرز بھی چلے جبکہ آج اخبارات کی لیڈ اسٹوری بھی یہی ہے'۔

ساتھ ہی چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 'اگر نواز شریف اسلام آباد میں ہیں تو وہ ایک گھنٹے میں عدالت میں پیش ہوں، یہ عدالت کا حکم ہے ہر کسی کو آنا پڑےگا۔'

وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ میاں نواز شریف احتساب عدالت میں پیشی کے باعث سپریم کورٹ نہیں آسکے، تاہم وہ اپنے وکیل کا بندوبست کر رہے ہیں۔

جس پر عدالت عظمیٰ نے کہا نواز شریف آئندہ سماعت پر اپنے وکیل کے ذریعے پیش ہوں۔

مزید خبریں :