26 جون ، 2018
بلدیہ عظمیٰ کراچی کا مالی سال 19-2018 کے لیے 27 ارب 17 کروڑ روپے کا سرپلس بجٹ اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کا بجٹ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج شروع کر دیا اور بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر مئیر کراچی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باجود میئر وسیم اختر نے بجٹ تقریر جاری رکھی اور آئندہ مالی سال کے لیے 27 ارب 17 کروڑ روپے کا سرپلس بجٹ پیش کیا۔
میئر کراچی کی جانب سے پیش کیے جانے والے سالانہ بجٹ میں 96 لاکھ روپے کی بچت اور اخراجات کا تخمینہ 27 ارب 16 کروڑ روپے لگایا گیا جب کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 11 ارب روپے مختص کیے گئے۔
اپوزیشن نے احتجاج کے بعد واک آوٹ کیا تاہم مسلم لیگ کے اپوزیشن اراکین نے میئر کراچی کی حمایت کی اور بہترین بجٹ بنانے پر مئیر کراچی کو خراج تحسین پیش کرتے رہے۔
مسلم لیگ کے اراکین کی حمایت کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کا آئندہ مالی سال کے لیے 27 ارب 17 کروڑ روپے کا بجٹ اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔
میئر کراچی نے کے ایم سی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے سمیت تمام اضلاع میں ترقیاتی کام کرانے کا بھی اعلان کیا۔