پاکستان
Time 03 جولائی ، 2018

پاکستان، افغانستان میں امن اور علاقائی تنازع کے خاتمے کا خواہاں: علی جہانگیر

امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی—۔ فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیر علی جہانگیر صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کے قیام کی صورت میں علاقائی تنازع کا خاتمہ چاہتا ہے۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں سفارتی اسناد پیش کرنے کے بعد امریکی ٹیلی ویژن 'بلومبرگ' کو دیئے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس انتظامیہ سے خاص طور پر فوجی امداد پر بات نہیں ہوئی، تاہم افغانستان اور تجارتی امور زیر بحث آئے۔

 علی جہانگیر صدیقی نے بتایا کہ افغانستان میں امن ان کی پالیسی کی پہلی ترجیح ہے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان، افغانستان کی سرحد پر باڑ لگانے کے دوسرے مرحلے پر کام کر رہا ہے، باڑ لگانے کا عمل اس بات کی واضح نشانی ہے کہ پاکستان علاقائی تنازع کا خاتمہ چاہتا ہے۔

علی جہانگیر صدیقی نے کہا کہ ان کی وائٹ ہاؤس انتطامیہ سے پاکستان کی فوجی امداد پر خاص طور پر بات نہیں ہوئی، تاہم باہمی تعاون پر بات چیت ہوئی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف  اے ٹی ایف) سے 15 ماہ کا ٹائم ٹیبل طے کیا ہے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ہم معیار پر پورا اتریں گے اور گرے لسٹ سے باہر آجائیں گے۔

پاکستان میں سیکیورٹی کی بہتر صورتحال پر بات کرتے ہوئے علی جہانگیر صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی 80 فیصد کم ہوئی ہے اور شہروں میں جرائم کی شرح بھی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے مقابلے میں کم ہے، اس لیے امریکی سرمایہ کاروں کو آگے آنا چاہیے۔

ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ 6 سے 9 ماہ میں امریکا کی کئی کمپنیاں پاکستان میں نظر آئیں گی۔

علی جہانگیر صدیقی کے مطابق انہوں نے امریکی حکام کے رویے میں پاکستان کے بارے میں مخالفت نہیں دیکھی۔

پاک-چین تعلقات پر بعض حلقوں کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہر ملک ایک ہی وقت میں کئی اہم پارٹنرز سےتعلقات رکھ سکتا ہے، جب امریکا-بھارت تعلقات کو پاکستان کسی خاص نظر سے نہیں دیکھتا توپاک-چین تعلقات کو بھی کسی خاص نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔


مزید خبریں :