02 اگست ، 2018
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر کرکٹ ہارون رشید کا تبادلہ کراچی کردیا گیا ہے اور امکان ہے کہ ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز کی خالی ہونے والی پوسٹ متوقع وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست ذاکر خان کو مل جائے۔
ذاکر خان دو سال سے او ایس ڈی ہیں اور گذشتہ چند دنوں سے عمران خان اور کھلاڑیوں کی ملاقات کرانے میں پیش پیش ہیں تاہم اس بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کررہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ نجم سیٹھی کا صوابدیدی اختیار ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کراچی کے ہائی پرفارمنس میں ڈائریکٹر ساؤتھ کی نئی پوسٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور کراچی کی علاقائی کرکٹ اکیڈمی میں ڈائریکٹر ساؤتھ کی حیثیت سے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور موجودہ ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ہارون رشید کی تقرری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہارون رشید ماضی میں پی سی بی میں ڈائریکٹر گیم اینڈ ڈیولپمنٹ سمیت کئی عہدوں پر کام کر چکے ہیں اور یہ عہدہ ملنے کے بعد وہ دوبارہ اپنے آبائی شہر کراچی آجائیں گے۔ ہارون رشید پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں اہم ترین عہدے پر تعینات تھے لیکن انہوں نے کراچی آکر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے بعد جلد ان کا تبادلہ لاہور سے کراچی کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل ماضی کے اسپنر اقبال قاسم کو کراچی میں ڈائریکٹر بنایا گیا تھا لیکن اقبال قاسم نے چند ماہ بعد نجم سیٹھی کی مشاورت کے بعد نیشنل بینک جوائن کرلیا تھا۔ اقبال قاسم کی جگہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے منیجرعبدالرقیب کو پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے بھی انکار کردیا جس اس کے بعد سابق ٹیسٹ کرکٹر اعظم خان نےڈائریکٹر بننے میں دلچسپی ظاہر کی لیکن قرعہ فال ہارون رشید کے نام نکلا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں ہونے والی سیاسی تبدیلی اور پی سی بی ہیڈ کوارٹر کی سیاست سے تنگ آکر ہارون رشید کراچی آرہے ہیں جہاں ان کی نگرانی میں ہائی پرفارمنس سینٹر کو متحرک کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید پاکستان کرکٹ بورڈ میں ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے نگران تھے لیکن ان کے جانے کے بعد ڈائریکٹر کا عہدہ عملاً ختم ہوجائے گا۔ ہارون رشید کے جانے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کے معاملات جنرل منیجر عثمان واہلہ سنبھالیں گے جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ کا چارج شفیق احمد پاپا کو مل جائے گا۔ دونوں چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد کو رپورٹ کریں گے۔
ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید کی کراچی تقرری کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ کراچی کی اکیڈمی کو پاکستان خواتین ٹیم کے لیے مختص کردیا جائے گا۔ خواتین کرکٹ ٹیم کی ٹریننگ اور دیگر سیشن نیشنل اسٹیڈیم کراچی ہی میں ہوں گے اور اس سلسلے میں پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے والے دو غیر ملکی کوچز کی مدد لی جائے گی۔
یہ دونوں کوچز آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں، ان کی مدد سے خواتین کرکٹ کے لیے ایک سسٹم بنایا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہارون رشید کی خواہش کے مطابق انہیں کراچی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے پھر ان کی مشاورت سے اس سینٹر کو متحرک کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید کی کراچی میں تنخواہ اور مراعات لاہور والی ہوں گی۔ پی سی بی کراچی کے علاوہ لاہور،ملتان ،پنڈی اور پشاور میں خواتین کرکٹ کی اکیڈمیز بنا رہا ہے۔ پشاور کی اکیڈمی کی خصوصیت یہ ہوگی کہ اس اکیڈمی کو خواتین ہی چلائیں گی۔ تمام کوچز اور دیگر اسٹاف میں اکثریت خواتین ہوں گی۔ خواتین اکیڈمیوں کے قیام کا مقصد ملک میں خواتین کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔