07 اگست ، 2018
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان ہیلی کاپٹر کیس کے سلسلے میں آج پشاور میں قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا کے دفتر میں پیش ہوئے، جہاں وہ ایک گھنٹہ اور 10 منٹ تک موجود رہے۔
نیب کی ٹیم نے عمران خان سے 35 سے 40 منٹ تک کانفرنس روم میں سوالات کیے اور انہیں ایک سوالنامہ بھی دیا گیا، جس کا جواب 15 روز میں دینا لازمی ہے۔
نیب ہیڈکوارٹر آمد کے موقع پر سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور سابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر بھی پی ٹی آئی چیئرمین کے ہمراہ تھے۔
واضح رہے کہ نیب خیبر پختونخوا نے 3 اگست کو عمران خان کو صوبائی حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے الزام میں آج طلب کیا تھا۔
اس کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور ایوی ایشن حکام سے بیانات پہلے ہی قلمبند کیے جاچکے ہیں۔
یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے 2 فروری کو عمران خان کی جانب سے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا نوٹس لیا تھا۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کے حساب سے 74 گھنٹوں کے 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کیے۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق عمران خان اگر پرائیوٹ کمپنیوں سے ہیلی کاپٹرز حاصل کرتے تو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 10 سے 12 لاکھ روپے جب کہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا۔