07 اگست ، 2018
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی کے 23 شانگلہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار شوکت علی یوسفزئی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دے دیا۔
خیبر پختوانخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 23 شانگلہ میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کم ہونے کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار اور کامیاب امیدوار میں سے کوئی بھی کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوا جس پر الیکشن کمیشن نے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دیا۔
الیکشن کمیشن نے امیدوار سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ پی کے 23 شانگلہ سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شوکت علی یوسفزئی 17 ہزار 399 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔
پی کے 23 شانگلہ کے اس حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد 86698 ہے لیکن 25 جولائی کو پولنگ کے دن صرف 3505 خواتین نے ووٹ ڈالے، جو کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کسی حلقے میں مرد اور خواتین ووٹرز کی کُل تعداد میں سے اگر خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہوگی تو اس حلقے کے نتائج تسلیم نہیں کیے جائیں گے اور پولنگ کا عمل کالعدم قرار پائے گا۔